سری لنکا حملے: پاکستانی احمدی کمیونٹی مساجد میں پناہ لینے پر مجبور

سری لنکا میں گذشتہ اتوار کو ہونے والے بم دھماکوں کے بعد خدشہ پایا جا رہا ہے کہ انتقام کی آڑ میں اب مسلمانوں کو نشانہ بنایا جائے گا جس سے ملک میں نسلی فسادات جنم لے سکتے ہیں۔ سری لنکا کی کُل دو کروڑ سے زائد کی آبادی میں سے تقریباً 10 فیصد حصہ مسلمانوں کا ہے۔ پاکستان سے تعلق رکھنے والے 800 سے زائد احمدی بھی اقوام متحدہ کی مدد سے یہاں مقیم ہیں۔

حملوں کے بعد سری لنکا میں رہنے والے مسلمان در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ ایسٹر سنڈے کے بم دھماکے کیسے ان افراد کی زندگی پر اثر انداز ہوئے ہیں؟ جاننے کے لیے دیکھیے یہ ڈیجیٹل ویڈیو۔۔