آپ اس وقت اس ویب سائٹ کا ٹیکسٹ پر مبنی ورژن دیکھ رہے ہیں جو کم ڈیٹا استعمال کرتا ہے۔ مرکزی ویب سائٹ جہاں تمام تصاویر اور ویڈیوز موجود ہیں دیکھیے
انڈین انتخابات: چھتیس گڑھ میں انتخابی قافلے پر حملےمیں پانچ ہلاک
انڈیا کی ریاست چھتیس گڑھ میں ماؤ نواز باغیوں کے حملے میں کم از کم پانچ سکیورٹی اہلکار ہلاک ہو گئے۔ یہ سکیورٹی اہلکار ریاستی اسمبلی کے لیے بی جے پی امیدوار کے قافلے کی حفاظت پر مامور تھے۔
چھتیس گڑھ کی ریاستی اسمبلی کے بے جے پی امیدوار بھیما منداوی بھی اس قافلے میں موجود تھے جب اس پر مشتبہ ماؤ نواز باغیوں نے حملہ کیا۔
مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق بے جے پی ممبر بھیما منداوی کہاں ہیں اس کے بارے میں کسی کو کچھ معلوم نہیں۔
بھارت میں انتخابات کا پہلا مرحلہ گیارہ اپریل سے شروع ہو رہا ہے اور چھتیس گڑھ ان ریاستوں میں سے ایک ہے جہاں پہلے مرحلےمیں ووٹ ڈالے جائیں گے۔
معدنی وسائل سے مالا مال چھتیس گڑھ میں تیس عشروں سے مسلح جہدوجہد جاری ہے اور ماؤ نواز باغیوں کے سکیورٹی فورسز پر حملے عام ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
End of سب سے زیادہ پڑھی جانے والی
کشمیر میں آر ایس ایس کا رہنما ہلاک
بھارت کے زیرانتظام کشمیر میں نامعلوم مسلح افراد نے ہندوقوم پرست جماعت آر ایس ایس کے ایک مقامی رہنما کو ذاتی محافظ سمیت قتل کردیا گیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق مسلح افراد نے کشتواڑ کے ہپستال میں داخل ہو کر آر ایس ایس کے مقامی رہنما چندر کانت شرما کو شدید زخمی کر دیا۔ چندر کو فوری طورہیلی کاپٹر کے ذریعے جموں کے میڈیکل کالج ہسپتال پہنچایا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے دم توڑ گئے۔ ان کا سکیورٹی گارڈ بھی حملے میں ہلاک ہو گیا۔
ضلع کشتواڑ کے ڈپٹی کمشنر انگریز سنگھ رانا نے کہا ہے کہ فرقہ وارانہ کشیدگی روکنے کے لیے فوج طلب کر لی ہے اور ضلع میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔ حملہ آور سکیورٹی گارڈ کی بندوق بھی لے گئے ہیں۔
کسی بھی عسکری گروپ نے اس ہلاکت کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
تاہم پولیس کا دعوی ہے کہ یہ کاروائی ہندمخالف عسکریت پسندوں نے کی ہے۔