انڈیا: ریپ کے بعد متاثرہ لڑکی کو جلا دیا گیا

،تصویر کا ذریعہReuters
انڈیا کی ریاست جھاڑکنڈ میں لڑکی کے ریپ کے بارے میں گاؤں کے سردار کو مطلع کرنے پر لڑکی کو زندہ جلا دیا گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ریاست جھاڑکنڈ میں ہونے والے اس واقعے میں ملوث ہونے کے الزام میں چودہ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ 16 سالہ لڑکی کے والدین نے اپنی بیٹی کا ریپ کیے جانے کی شکایت گاؤں کے سردار سے کی تھی۔ جس کے بعد جرگے نے ملزمان کو سو بار اُٹھک بیٹھک کرنے اور 50 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی۔
اس بارے میں مزید جانیے
سزا سننے کے بعد ملزمان غصے میں آ گئے اور انھوں نے متاثرہ لڑکی اور اُس کے والدین کو مارنا پیٹنا شروع کر دیا۔ اُس کے بعد انھوں نے لڑکی کو آگ لگا دی۔
End of سب سے زیادہ پڑھی جانے والی
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی نے مقامی پولیس سٹیشن کے انچارج اشوک رام کے حوالے سے بتایا کہ 'دو ملزمان نے والدین کو مارا پیٹا اور اُن کے مکان کی جانب بڑھے جہاں انھوں نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر متاثرہ لڑکی کو آگ لگا دی۔'
خیال کیا جا رہے کہ ملزمان نے متاثرہ لڑکی کو اس کے گھر سے اُس وقت اغوا کیا جب اُس کے والدین شادی میں شرکت کے لیے گئے ہوئے تھے۔
مقامی پولیس کے مطابق دو افراد نے گاؤں کے نزدیک جنگل میں اُسے ریپ کیا۔
جب لڑکی نے اس واقعے کے بارے میں اپنے والدین کو آگاہ کیا تو وہ اُسے گاؤں کے سردار کے پاس لے گئے تاکہ ملزمان کو سزا دی جا سکے۔
گو کہ گاؤں کے جرگے کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے لیکن انڈیا میں تنازعات کو ختم کروانے میں جرگے کافی اثر روسوخ رکھتے ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ اُس نے 14 افراد کو حراست میں لیا جن سے لڑکی کے ریپ اور قتل کے بارے میں تحقیقات کی جار رہی ہیں۔ آئی جی پولیس نے روزنامہ ہندوستان ٹائمز کو بتایا کہ حملہ میں ملوث ایک شخص تاحال لاپتہ ہے۔
دوسری جانب جرگے کے اراکین کے خلاف غیر قانونی احکامات دینے پر کارروائی کی جا رہی ہے۔
انڈیا میں ریپ کو جنسی زیادتی کے اکثر واقعات کے بارے میں رپورٹس درج نہیں کروائی جاتی ہیں لیکن 2016 میں 40 ہزار ریپ کے مقدمات درج ہوئے تھے۔











