گودھرا کیس: 11 افراد کی سزائے موت عمر قید میں تبدیل

،تصویر کا ذریعہGetty Images
گجرات ہائی کورٹ نے گودھرا میں سنہ 2002 میں سابرمتی ٹرین میں کارسیوکوں کو زندہ جلائے جانے کے واقعے میں 11 مجرموں کی سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کر دیا ہے۔
تاہم عدالت نے 20 دیگر قصورواروں کی عمر قید کی سزا برقرار رکھی ہے۔
نامہ نگار شکیل اختر نے بتایا کہ عدالت عالیہ نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ ریاستی حکومت امن و قانون برقرار رکھنے میں ناکام رہی۔ عدالت نے حکم دیا کہ ریاستی حکومت اس بہیمانہ واقعے میں ہلاک ہونے والے 59 افراد کے رشتہ داروں کو جن میں بیشتر ہندو کارسیوک تھے، دس دس لاکھ روپے کا معاوضہ ادا کرے۔
سنہ 2002 میں گجرات کے گودھرا شہر کے ریلوے سٹیشن کے نزدیک مسلمانوں کے ایک ہجوم نے سابرمتی ٹرین کے ایک ڈبے کو آگ لگا دی تھی جس میں 59 ہندو جل کر ہلاک ہو گئے تھے۔
گودھرا کی ذیلی عدالت نے اس کیس میں 11 افراد کو موت کی سزا جبکہ 20 افراد کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔

،تصویر کا ذریعہGetty Images
ملزموں نے ذیلی عدالت کے اس فیصلے کے خلاف ہائی کورٹ میں اپیل کی تھی۔ اسی مقدمے میں ذیلی عدالت نے 63 افراد کو رہا کر دیا تھا۔
End of سب سے زیادہ پڑھی جانے والی
گودھرا کے واقعے کے بعد پورے گجرات میں مسلم مخالف فسادات پھوٹ پڑے تھے۔
کئی دنوں تک جاری رہنے والے فسادات میں ایک ہزار سے زیادہ مسلم مارے گئے تھے۔
گذشتہ ہفتے گجرات ہائی کورٹ نے ان فسادات کے سلسلے اس وقت کے وزیر اعلی نریندر مودی اور 60 دیگر افراد کو کلین چٹ دے دیا تھا۔
عدالت عالیہ نے عرضی گزار کے اس الزام کو مسترد قرار دیا تھا کہ یہ فسادات ایک منظم سازش کے تحت کرائے گئے تھے۔










