سرحدی تنازع: انڈیا کو مذاکرات کی امید، چین کا انکار

،تصویر کا ذریعہGetty Images
- مصنف, شکیل اختر
- عہدہ, بی بی سی اردو ڈاٹ کام، نئی دہلی
انڈیا کے وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے امید ظاہر کی ہے کہ سرحدی تعطل ختم کرنے کے لیے چین جلد ہی بھارت سے بات چیت شروع کرے گا۔
جبکہ چین نے ایک بار پھر کہا ہے کہ کسی طرح کے مذاکرات شروع ہونے سے پہلے انڈیا اپنی فوج ڈوکلام سے واپس بلائے۔
دنوں ملکوں کی افواج کے درمیان بھوٹان کے متنازع علاقے ڈوکلام میں گذشتہ دو مہینے سے کشیدگی برقرار ہے۔
ادھر گذشتہ ہفتے چین نے ڈوکلام کے نزدیک فوجی مشق کی ہے جبکہ انڈیا نے بھی سکم اور اور اروناچل پردیش میں اپنے فوجیوں کی تعداد بڑھا دی ہے۔

،تصویر کا ذریعہAFP
وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے کہا ہے کہ 'ڈوکلام میں تعظل برقرار ہے۔ میں امید کرتا ہوں یہ تعطل جلد ختم ہوگا۔ مجھے امید ہے کہ چین جلد ہی مذاکرات کا آغاز کرے گا۔'
End of سب سے زیادہ پڑھی جانے والی
لیکن چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان نے بیجنگ میں اس سے متعلق ایک سوال کے جواب میں کہا کہ سکّم کے نزدیک دونوں ملکوں کی سرحدیں بالکل واضح ہیں اور کوئی بھی بات چیت شروع کرنے سے پہلے انڈیا کو اپنے فوجیوں کو عسکری ساز و ساما ن سمیت واپس بلانا ہوگا۔
دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی اس وقت پیدا ہوئی جب گذشتہ جون میں انڈین فوجیوں نے بھوٹان کے ڈوکلام علاقے میں چینی فوجیوں کو سڑک تعمیر کرنے سے روک دیا۔
انڈیا کا کہنا ہے کہ یہ علاقہ بھوٹان کا ہے جبکہ چین کا دعوی ہے کہ یہ زمین اس کی ہے۔ اس وقت سے دونوں فوجیں ایک دوسرے کے مد مقابل کھڑی ہیں۔
چین کا کہنا ہے کہ اس معاملے میں کوئی بھی بات چیت تبھی ہوسکتی ہے جب انڈیا کی فوج ڈوکلام علاقے سے اپنی سرحد میں واپس جائے۔
کشیدگی کے بعد انڈیا نے اروناچل پردیش اور سکّم میں چین کی سرحد کے نزدیک اپنے فوجیوں کی تعداد بڑھا دی ہے۔
ادھر چین سے بھی خبریں موصول ہورہی ہیں کہ چینی فوج نے ڈوکلام میں ٹکراؤ کے مقام سے کچھ ہی دوری پر سینکڑوں خیمے نصب کر دیے ہیں۔
چینی ذرائع ابلاغ سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق چینی افواج کی مغربی کمان نے گذشتہ ہفتے کے اواخر میں فوجی مشق کی ہے۔ اس مشق میں چینی فوج کی فضائیہ اور مسلح دستوں سمیت دس یونٹوں نے حصہ لیا۔
چائنا سینٹرل ٹیلی ویژن چینل پر دکھائے گئے پانچ منٹ کے ایک ویڈیو میں ٹینکوں سے پہاڑوں پر گولہ باری کرتے ہوئے اور ہیلی کاپٹروں سے زمینی ہدف پر میزائل داغتے دیکھایا گیا ہے۔

،تصویر کا ذریعہUnknown
چینی اخبارات نے ایک دفاعی ماہر کے حوالے سے لکھا ہے کہ اس طرح کی مشقوں کا مقصد 'انڈیا پر چینی رعب طاری کرنا ہے۔'
اس فوجی مشق کے مقام کے بارے میں نہیں بتایا گیا ہے لیکن شنگھائی، تبت پلیٹو میں کسی مقام پر کی گئی ہے جو انڈیا کی سرحد کے نزدیک ہے۔
اس سے پہلے چینی فوج نے جولائی میں اصل گولہ بارود کے ساتھ تبت میں فوجی مشق کی تھی۔ پچھلے ہفتے لداح سیکٹر میں دونوں ملکوں کی فوجیوں کے درمیان ٹکراؤ ہوا تھا جس میں فوجیوں نے ایک دوسرے پر پتھراؤ کیا اور مار پیٹ کی تھی۔
انڈیا اور چین کے درمیان سرحد پر گذشتہ دو مہینے سے کشیدگی برقرار ہے۔ گذشتہ دنوں امریکہ نے بھی صورت حال پر تشویش ظاہر کی تھی اور اور کشیدگی کم کرنے کے لیے بات چیت شروع کرنے کا مشورہ دیا تھا لیکن تعطل ٹوٹنے کے کوئی آثار نظر نہیں آتے۔

،تصویر کا ذریعہGetty Images












