انڈیا کا پاکستانی فوجی چوکی تباہ کرنے کا دعویٰ، پاکستان کی تردید

کچی عمارت پر بھاری ہتھیاروں سے فائرنگ

،تصویر کا ذریعہIndian Army

،تصویر کا کیپشنانڈین فوج کی جانب سے جاری کی گئی ویڈیو میں ایک پہاڑ پر قائم کچی عمارت پر بھاری ہتھیاروں سے فائرنگ دیکھی جا سکتی ہے

انڈین فوج نے کہا ہے کہ اس نے لائن آف کنٹرول پر نوشیرا سیکٹر کے علاقے میں پاکستانی فوج کی ایک چوکی تباہ کی ہے جبکہ پاکستان نے اسے ایک جھوٹا دعویٰ قرار دیا ہے۔

انڈین فوج کی جانب سے یہ دعویٰ منگل کو سامنے آیا ہے اور فوج کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل (پبلک انفارمیشن) میجر جنرل اشوک نرولا نے اس مبینہ کارروائی کی ایک مختصر ویڈیو بھی جاری کی ہے جس میں پہاڑ پر قائم کچی عمارت پر بھاری ہتھیاروں سے فائرنگ دیکھی جا سکتی ہے۔

جنرل نرولا نے ویڈیو جاری کرنے کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'ہم نے اپنی حالیہ کارروائی میں نوشیرا سیکٹر میں واقع پاکستان کی ایک چوکی کو نقصان پہنچایا ہے۔ یہ انسداد دہشتگردی کے لیے ہماری حکمت عملی کا حصہ ہے۔'

تاہم پاکستانی فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں اس دعوے کو رد کرتے ہوئے کہا ہے کہ نوشیرا سیکٹر میں لائن آف کنٹرول پر پاکستانی پوسٹ تباہ کرنے اور پاکستانی فوج کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر شہریوں پر فائرنگ کا انڈین دعویٰ جھوٹا ہے۔

پاکستان فوج

،تصویر کا ذریعہTWITTER

دہلی سے نامہ نگار سہیل حلیم کے مطابق انڈیا اور پاکستان کے درمیان لائن آف کنٹرول پر فائرنگ کوئی نئی بات نہیں لیکن یہ شاید پہلا موقع ہے کہ انڈین فوج کے ایک اعلیٰ اہلکار نے باضابطہ طور پر اس کا اعلان کیا ہے اور ساتھ ہی ثبوت کے طور پر ایک ویڈیو بھی جاری کی ہے۔

اس سے پہلے گذشتہ برس ستمبر میں بھارتی فوج نے پاکستانی سرزمین پر 'سرجیکل سٹرائیکس' کرنے کا دعویٰ بھی کیا تھا لیکن اس وقت میڈیا کے مطالبات کے باوجود کوئی ویڈیو جاری نہیں کی گئی تھی۔

حکومت کا دعویٰ تھا کہ اس نے کشمیر میں فوج کے ایک کیمپ پر حملے کے جواب میں یہ سرجیکل سٹرائیک کی تھی لیکن پاکستان نے اس دعوے کو بھی مسترد کر دیا تھا۔

جنرل نرولا نے منگل کو کہا کہ پاکستانی فوج دراندازوں کی مدد کرنے کے لیے بھارتی فوج پر فائرنگ کرتی ہے اور کئی مرتبہ اس نے لائن آف کنٹرول کےقریب واقع دیہات کو بھی نشانہ بنانے سے گریز نہیں کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 'دہشتگردی اور دراندازی کی روک تھام کے لیے اپنی حکمت عملی کے تحت فوج بھی ایل او سی پر کارروائی کرتی ہے۔۔۔اور ان ٹھکانوں کو تباہ کیا جارہا ہے جہاں سے (فائرنگ کے ذریعہ) دراندازوں کی مدد کی جاتی ہے۔'

ایل و سی

،تصویر کا ذریعہGetty Images

،تصویر کا کیپشنانڈیا اور پاکستان کے درمیان ایل و سی پر کشیدگی بدستور موجود ہے

جنرل نرولا نے یہ بھی کہا کہ 'ہم کشمیر میں امن چاہتے ہیں، اس وقت ضرورت ہے کہ ایل او سی کے راستے ہونے والی دراندازی پر قابو پایا جائے تاکہ دہشت گردوں کی تعداد کم سے کم ہو اور جموں و کشمیر کے نوجوان غلط راستے پر نہ چلیں۔'

انڈیا اور پاکستان کے درمیان ایل و سی پر کشیدگی بدستور موجود ہے۔ رواں ماہ کی یکم تاریخ کو ہی انڈین فوج نے دعویٰ کیا تھا کہ پاکستانی فوج کی ایک بارڈر ایکشن ٹیم نے ایل او سی پار کر کے اس کے دو جوانوں کو ہلاک کیا اور پھر ان کی لاشیں مسخ بھی کی گئیں۔

پاکستان اس الزام سے بھی انکار کرتا رہا ہے۔