آپ اس وقت اس ویب سائٹ کا ٹیکسٹ پر مبنی ورژن دیکھ رہے ہیں جو کم ڈیٹا استعمال کرتا ہے۔ مرکزی ویب سائٹ جہاں تمام تصاویر اور ویڈیوز موجود ہیں دیکھیے
کشمیر: تشدد میں اضافہ، تازہ جھڑپ میں ہلاکتیں
- مصنف, ریاض مسرور
- عہدہ, بی بی سی اردو ڈاٹ کام، سرینگر
انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں منگل کی صبح شمالی کشمیر کے بانڈی پورہ ضلعے میں مسلح تصادم کے دوران ایک شدت پسند ہلاک اور نو فوجی زخمی ہوگئے۔
غیرسرکاری اطلاعات میں بتایا گیا کہ زخمیوں میں سے تین فوجیوں کی موت ہوگئی ہے۔ بعض انڈین ٹی وی چینلز نے بھی تین فوجیوں کے ہلاک ہونے کی خبر دی ہے۔ تاہم فوجی ترجمان کرنل این این جوشی نے صرف نو فوجیوں کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔
اس سے قبل کشمیر کے جنوبی علاقے کولگام ضلعے میں جھڑپ کے دوران چار شدت پسندوں کے ساتھ دو فوجیوں اور دو شہریوں کی ہلاکت کے بعد بڑے پیمانے پر مظاہرے ہوئے ہیں۔
منگل کی صبح ہونے والا تصادم بانڈی پورہ ضلع کے حاجن علاقے میں ہوا۔ فوج کا کہنا ہے کہ اس علاقے میں کئی روز سے شدت پسندوں کی نقل وحرکت کے بارے میں خفیہ اطلاعات مل رہی تھیں۔
واضح رہے کہ اسی علاقے میں گذشہ ماہ لشکر طیبہ کے کمانڈر ابو موسی کو ایک جھڑپ کے دوران ہلاک کیا گیا۔
جھڑپ کے بعد علاقے میں ہڑتال کی گئی اور لوگوں کی بڑی تعداد نے فوج کے خلاف مظاہرے کیے۔
اس سے قبل جنوبی کشمیر کے کولگام ضلع میں ہوئے تصادم کے دوران بھی لوگوں نے شدید مظاہرے کئے۔ مظاہرین کے خلاف فورسز کی کاروائی میں 20 سے زیادہ افراد زخمی ہوگئے۔
مبصرین کا کہنا ہے کہ رواں سال روایت کے برعکس فروری کے مہینے میں ہی مسلح تشدد میں اضافہ ہوا ہے، جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ کشمیر میں حالات پھر ایک بار کشیدہ ہوسکتے ہیں۔
End of سب سے زیادہ پڑھی جانے والی
تاہم ایک فوجی افسر نے بتایا: 'آپ ان جھڑپوں کو حملہ سمجتھے ہیں۔ ایسا نہیں ہے۔ یہ شدت پسندوں کے خلاف جاری آپریشن ہے۔ کولگام اور حاجن میں ہم نے خفیہ اطلاع ملنے پر شدت پسندوں کا محاصرہ کیا۔ جنوبی کشمیر میں اب بھی 30 شدت پسند سرگرم ہیں جن کے خلاف مختلف سطحوں پر آپریشن جاری ہے۔'