http://www.bbc.com/urdu/

Tuesday, 17 January, 2006, 14:01 GMT 19:01 PST

ہارون رشید
بی بی سی اردو ڈاٹ کام، پشاور

باجوڑ: ’نشانہ غیر ملکی تھے‘

حکومت پاکستان کا کہنا ہے کہ قبائلی علاقے باجوڑ ایجنسی میں گزشتہ جمعے ایک گاؤں پر امریکی بمباری کی مختلف تحقیقاتی ایجنسیوں نے جو ابتدائی رپورٹ تیار کی ہے اس کے مطابق اس حملے کا نشانہ وہاں موجود غیر ملکی شدت پسند تھے۔

پشاور میں جاری کیے گئے اس بیان میں چار یا پانچ غیرملکیوں کی اس حملے میں ہلاکت کا دعویٰ بھی کیا گیا ہے۔

باجوڑ میں گزشتہ جمعے پیش آنے والے واقعے کے چار روز بعد پہلی مرتبہ مقامی انتظامیہ کی جانب سے کوئی بیان جاری کیا گیا ہے۔ بیان میں اس حملے کو میزائل حملہ قرار دیا گیا ہے۔

گورنر ہاؤس پشاور کی جانب سے پولیٹکل ایجنٹ باجوڑ فہیم وزیر نے اس تحریری بیان میں الزام لگایا ہے کہ حملے کے وقت اس علاقے میں ایک درجن کے قریب ’غیر ملکی دہشت گرد بھی موجود تھے‘۔

ان کا کہنا ہے کہ یہ بات مختلف سرکاری ایجنسیوں کی جانب سے تیار کی جانے والی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں سامنے آئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق چار یا پانچ غیرملکی اس حملے میں ہلاک بھی ہوئے جن کی لاشیں ان کے ساتھیوں نے فوری طور پر وہاں سے ہٹا دیں تاکہ اصل وجوہات پر پردہ ڈالا جا سکے۔

بیان میں پہلی مرتبہ باقاعدہ طور پر اٹھارہ بے گناہ افراد کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے اس پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ تاہم حکام کا موقف تھا کہ حملے کے وقت اس گاؤں میں ایک درجن غیر ملکی شدت پسندوں کو رات کے کھانے پر مدعو کیا گیا تھا۔

بیان کے مطابق اس موقع پر حکومت کو القاعدہ کی مدد کے الزام میں مطلوب دو مقامی افراد مولانا فقیر محمد اور مولانا لیاقت بھی موجود تھے۔

بیان کے اختتام پر کہا گیا ہے کہ اس واقعے کی مزید تحقیقات بھی جاری ہیں۔