BBCUrdu.com
  •    تکنيکي مدد
 
پاکستان
انڈیا
آس پاس
کھیل
نیٹ سائنس
فن فنکار
ویڈیو، تصاویر
آپ کی آواز
قلم اور کالم
منظرنامہ
ریڈیو
پروگرام
فریکوئنسی
ہمارے پارٹنر
آر ایس ایس کیا ہے
آر ایس ایس کیا ہے
ہندی
فارسی
پشتو
عربی
بنگالی
انگریزی ۔ جنوبی ایشیا
دیگر زبانیں
 
وقتِ اشاعت: Wednesday, 11 January, 2006, 13:41 GMT 18:41 PST
 
یہ صفحہ دوست کو ای میل کیجیئے پرِنٹ کریں
بلوچستان: 3 فوجی،12قبائلی ہلاک
 

 
 
بگٹی ہاؤس کے سامنے جمع افراد
گرفتار ہونے والوں میں سے اکثر بگٹی ہاؤس کے ملازم تھے
ڈیرہ بگٹی کے علاقے پیر کوہ کے شمال مشرق میں بارہ قبائلیوں کی ہلاکت کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ تاہم اس بارے متضاد دعوے کیے جارہے ہیں کہ یہ ہلاکتیں کس طرح ہوئیں۔

ہلاک ہونے والے تمام افراد کا تعلق گاؤں لوپ سہرانی سے بتایا جارہا ہے۔ ڈیرہ بگٹی کے انتظامی افسر عبدالصمد لاسی کا دعویٰ ہے کہ ہلاکتیں فرنٹیئر کور اور شر پسندوں کے اہلکاروں کے درمیان مسلح تصادم کے نتیجے میں ہوئیں۔

پاکستان کے جنوب مغربی صوبے بلوچستان میں ایک اعلیٰ سرکاری اہلکار کا کہنا ہے کہ بدھ کی صبح پیر کوہ کے قریب فرنٹیئر کور کی گاڑی ایک بارودی سرنگ سے ٹکرا گئی جس کے نتیجے میں ایک اہلکار موقع پر ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہو گئے۔ واقعے کے فوراً بعد ایف سی کے پتھر نالہ کیمپ سے سیکیورٹی اہلکاروں نے قریبی گاؤں لوپ سہرانی میں کارروائی کرکے بارہ افراد کو گرفتار کیا اور ان کے گھروں کو آگ لگا دی۔

بلوچستان کے انتظامی سربراہ عبدالصمد لاسی کے مطابق یہ واقعہ کوئٹہ شہر سے تقریباً چار سو کلو میٹر دور مشرق میں پیر کوٹ کے علاقے میں پیش آیا۔

ڈیرہ بگٹی میں ذرائع کے مطابق ایف سی کے زخمی اہلکاروں میں سے دو ہسپتال جا کر دم توڑ گئے جس پر سکیورٹی اہلکاروں نے گرفتار بارہ بگٹی افراد کو فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا۔

تاہم فرنٹیئر کور کے کمانڈر کرنل فرقان نے کہا ہے کہ نیم فوجی دستوں اور بگٹی قبائل میں فائرنگ کے تبادلے سے بارہ مسلح قبائلی ہلاک ہوئے ہیں۔

سوئی آنے والی اطلاعات کے مطابق پانچ سو کے قریب قبائلیوں نے ’بگٹی ہاؤس‘ پر سرکاری قبضے کے خلاف جلوس نکالا اور حکومت کے خلاف زبردست نعرے بازی کی۔

مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے مقامی پولیس نے کارروائی شروع کی تو اس پر پتھراؤ کیا گیا جس کے نتیجے میں تین اہلکاروں کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔

سکیورٹی اہلکاروں نے منگل کے روز کارروائی کر کے سوئی میں ’بگٹی ہاؤس‘ کا کنٹرول سنبھال لیا تھا۔ اس کارروائی میں گیارہ افراد کو گرفتار بھی کیا گیا۔

گرفتار ہونے والوں کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ ان میں سے اکثر بگٹی ہاؤس کے ملازمین تھے۔

حالیہ دنوں میں ایران اور افغانستان کی سرحدوں کے ساتھ ملحقہ اس علاقے میں پاکستان فوج کی نقل و حمل میں اضافہ ہو گیا ہے۔

ان علاقوں میں قوم پرستوں نے بھی اپنی کارروائیوں میں اضافہ کر دیا ہے اور وہ علاقے کے قدرتی وسائل میں زیادہ کنٹرول اور اپنے لیے زیادہ سہولیات کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

 
 
اسی بارے میں
مچھ: راکٹ حملے میں ہلاکتیں
07 January, 2006 | پاکستان
بگٹی ہاؤس پر فوج کا ’قبضہ‘
10 January, 2006 | پاکستان
تازہ ترین خبریں
 
 
یہ صفحہ دوست کو ای میل کیجیئے پرِنٹ کریں
 

واپس اوپر
Copyright BBC
نیٹ سائنس کھیل آس پاس انڈیاپاکستان صفحہِ اول
 
منظرنامہ قلم اور کالم آپ کی آواز ویڈیو، تصاویر
 
BBC Languages >> | BBC World Service >> | BBC Weather >> | BBC Sport >> | BBC News >>  
پرائیویسی ہمارے بارے میں ہمیں لکھیئے تکنیکی مدد