|
وزیرستان: میجر سمیت گیارہ ہلاک | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پاکستان کے علاقے شمالی وزیرستان میں ایک سرچ آپریشن کے دوران شدید مزاحمت کے نتیجے میں ایک میجر سمیت گیارہ سکیورٹی اہلکار ہلاک ہو گئے ہیں۔ پاکستان کے وفاقی وزیرِ داخلہ آفتاب احمد خان شیرپاؤ نے بی بی سی اردو سروس کو ایک انٹرویو میں بتایا کہ دو دن سے جاری اس سرچ آپریشن کے دوران سکیورٹی ایجنسیوں کے کل گیارہ اہلکار ہلاک ہوئے ہیں جبکہ اتنی ہی تعداد میں زخمی ہونے کی بھی اطلاع ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سکیورٹی ایجنسیوں کو اطلاع ملی تھی کہ خئی کلے کے علاقے میں اسلحہ موجود ہے۔ جب شر پسندوں کو ڈھونڈنے کے لیے سرچ آپریشن شروع کیا گیا تو انہوں نے مزاحمت شروع کر دی۔ آفتاب شیر پاؤ نے کہا کہ دونوں طرف سے ہلاکتوں کی اطلاع ہے۔ ’قانون نافذ کرنے والے اداروں کے گیارہ اہلکار ہلاک ہوئے ہیں۔ چھ کل شہید ہوئے جبکہ پانچ آج (جمعہ کو) شہید ہوئے ہیں‘۔ انہوں نے کہا کہ جمعہ کو ہلاک ہونے والوں میں فوج کے ایک میجر اور تین سپاہی بھی شامل ہیں۔ حکام کے مطابق ابھی تک یہ نہیں معلوم ہو سکا کہ شر پسند کون ہیں لیکن ان کے گرد گھیرا تنگ کر دیا گیا ہے۔ وزیرِ داخلہ نے کہا کہ ابھی یہ نہیں کہا جا سکتا کہ مزاحمت کاروں کی طرف سے کتنی ہلاکتیں ہوئی ہیں لیکن ایسا لگتا ہے کہ ان کی بیس سے پچیس کے درمیان ہلاکتیں ہوئی ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ مزاحمت کاروں کو کئی مرتبہ لاؤڈ سپیکر پر کہا گیا تھا کہ اپنے ہتھیار ڈال دیں لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا۔ آخری خبریں آنے تک لڑائی جاری تھی۔ |
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||