|
امریکی تحفظات: بھارتی ضروریات | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بھارت کے وزیر پیٹرولیم مانی شنکر نے کہا کہ ایران گیس پائپ لائن منصوبے کے حوالے سے امریکہ پر یہ واضح کر دیا گیا ہے کہ بھارت کی توانائی کی ضروریات ہیں اور ان کو پورا کیا جانا ضروری ہے۔ یہ بات بھارت کے وزیر پٹرولیم مانی شنکر آئیر نے سنیچر کو واہگہ کے راستے لاہور پہنچنے پر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔مانی شنکر آریہ کی سربراہی میں آنے والا وفد پاکستانی حکام سے ایران کی قدرتی گیس کے علاوہ وسطِ ایشیا کے ممالک کی گیس کے لیے پائپ لائن کے مجوزہ منصوبوں پر بھی بات چیت کرے گا۔ وفد میں بھارت وزارت پٹرولیم کے حکام اور دیگر ماہرین کے علاوہ دودرجن کے قریب بھارتی صحافی بھی شامل ہیں ۔ بھارتی وزیر پٹرولیم مانی شنکر آئیر نے کہا کہ ’وہ صرف ایران کی گیس پائپ لائن ہی نہیں بلکہ ترکمانستان سے گیس پائپ لائن کے لیے بھی مذاکرات کریں گے۔‘ انہوں نے اس بات کا اعتراف تو کیا کہ ایران سے گیس خریدنے پر امریکہ نے بھارت سے کچھ تحفظات کا اظہار کیا ہے لیکن انہوں نے یہ ماننے سے انکار کر دیا ہے کہ پاکستان اور بھارت پر اس حوالے سے کوئی دباؤ ہے۔ انہوں نے کہا کہ’ بھارت نے امریکہ پر واضح کیا ہے وہ اس کے خدشات اور تحفظات دھیان میں رکھے گالیکن ساتھ ہی ساتھ یہ بھی واضح کیا ہے کہ توانائی کے لحاظ سے اس کی اپنی ضروریات ہیں جسے پورا کرنا ضروری ہے۔‘ انہوں نے کہا کہ ’انہیں پاکستان سے گذرنے والی پائپ لائن کی سیکیورٹی کے حوالے سے کچھ تحفظات ہیں اور وہ اس سلسلے میں بھی پاکستان حکام سے بات کریں گے اور کوئی مشترکہ لائحہ عمل بنالیا جاۓ گا۔‘ بھارتی وزیر، پاکستان کو ڈیزل اور دوسری پٹرولیم مصنوعات کی برآمد میں بھی دلچسپی رکھتے ہیں انہوں نے کہا کہ ’انہیں چند نجی اداروں نے پاکستان کےلیے ڈیزل اور پٹرول کے سے متعلق دوسری مصنوعات کی خریداری کی بات کی ہے لیکن ان کی دونوں ممالک کے درمیان تجارت پر پابندی ہے وہ اس پابندی کے خاتمے کے لیے پاکستان کے وزیر تجارت سے ملاقات کریں گے۔‘ بھارتی وفد آٹھ جون تک پاکستان میں رہے گا اس دوران وہ اسلام آباد میں پاکستان کے پٹرولیم اور قدرتی وسائل ، تجارت کے محکموں کے وزراء اور دیگر حکام سے مذاکرات کے علاوہ وزیر اعظم شوکت عزیز سے بھی ملاقات کرے گا۔ بھارتی وزیر نے کہا کہ ’وہ بھارت میں پنچائت کے وزیر بھی ہیں اور وہ اس شعبے میں معلومات کے تبادلے کے لیے پاکستان میں قومی تعمیر نو کے محکمہ کے سربراہ دانیال عزیز سے بھی ملاقات کریں گے۔‘ مبصرین کا کہنا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ایران گیس کی خریداری پر امریکہ نے ناخوشگواری ظاہر کر رکھی ہے اسی وجہ سے اب ایران کے علاوہ وسط ایشیا ء سے بھارت تک گیس پائپ لائن بچھانے کے منصوبے کی بات بھی شروع ہوگئی ہے تاہم پاکستانی حکام کے حوالے سے یہ اطلاعات بھی اخبارات میں آتی رہی ہیں کہ اگر بھارت نے ایران کی گیس نہ خریدی تو پاکستان اپنے لیے ایران سے پاکستان تک گیس پائپ لائن بچھاسکتا ہے۔ |
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||