BBCUrdu.com
  •    تکنيکي مدد
 
پاکستان
انڈیا
آس پاس
کھیل
نیٹ سائنس
فن فنکار
ویڈیو، تصاویر
آپ کی آواز
قلم اور کالم
منظرنامہ
ریڈیو
پروگرام
فریکوئنسی
ہمارے پارٹنر
ہندی
فارسی
پشتو
عربی
بنگالی
انگریزی ۔ جنوبی ایشیا
دیگر زبانیں
 
وقتِ اشاعت: Monday, 22 November, 2004, 23:50 GMT 04:50 PST
 
یہ صفحہ دوست کو ای میل کیجیئے پرِنٹ کریں
’مذاکرات میں کوئی حرج نہیں‘
 

 
 
زرداری
جینا یہاں مرنا یہاں
سابق وزیر اعظم بینظیر بھٹو کے شوہر آصف علی زرداری نے اپنی رہائی کے بعد پریسں کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے مگر ساتھ ہی انھوں نے اس بات کی تردید کی کہ ان کی رہائی کسی سودے کے نتیجے میں عمل میں آئی ہے۔

زرداری نے کہا کہ اگر انہوں نے کسی سودے کے نتیجے میں ہی باہر آنا تھا تو وہ یہ کام بہت پہلے کر چکے ہوتے انھوں نے دعوی کیا کے سابق گورنر پنجاب خواجہ طارق رحیم نے انھیں رہائی کی پیشکش کی تھی۔

رہائی کے بعدآصف علی زرداری کراچی میں واقع اپنی رہائش گاہ بلاول ہاؤس پہنچے ۔
روائتی سندھی ٹوپی پہنے اور سینے پر پیپلز پارٹی کے مقتول رہنما منور سہروردی کا بیج لگائے زرداری جب بلاول ہاؤس کے ڈرائنگ روم میں پریس کانفرنس کرنے کے لئے داخل ہوئے تو بیٹھنے سے پہلے انھوں نے جئے بھٹو کا نعرہ لگایا۔

زرداری کا کہنا تھا کہ رہائی کے بعد بلاول ہاؤس پہنچنے پر انھیں اپنے بیوی اور بچے بہت یاد آرہے ہیں۔

انھوں نے اپنے وکلا، میڈیا اور اپنے ساتھیوں کا شکریہ ادا کیا جنھوں نے ان کے بقول ان کی اسیری میں ان کا بھرپور ساتھ دیا۔

مستقبل کی سیاست کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان میں ہی رہیں گے اور ان کا جینا مرنا یہیں ہو گا تاہم جب ان سے پوچھا گیا کہ وہ اپنی اہلیہ بینظیر بھٹو اور بچوں سے ملنے دبئی جائیں گے یا وہ ان سے ملنے یہاں آییں گے تو زرداری نے کہا کہ وہ دبئی جائیں گے۔

زرداری نے کہا کہ وہ ملک میں جمہوریت کی بحالی کے لیے جدوجہد کریں گے۔ انھوں نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ صدر جنرل پرویز مشرف اقتدار چھوڑ دیں۔

آصف زرداری نےکہا کہ اگر ملک کی تمام سیاسی پارٹیاں متحد ہو جائیں تو جنرل مشرف کو وردی اتارنے پر مجبور کر سکتی ہیں۔

زرداری کا کہنا تھا کہ وہ پارٹی رہنما یوسف رضا گیلانی اور مسلم لیگ نواز کے رہنما مخدوم جاوید ہاشمی کی رہائی کے لئے دعا گو ہیں۔

مسٹر زرداری کو آٹھ سال کی قید کے بعد کو پیر کی شب ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔
کراچی جیل کے سپرنٹنڈنٹ ان کی رہائی کے احکامات لے کر ضیا الدین ہسپتال پہنچے جہاں زرداری زیر علاج ہیں اور وہ احکامات زرداری کے حوالے کئے۔

سیاسی منظر کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ آئندہ سال انتخابات کا سال ہو گا۔

پارٹی کے بارے میں زرداری کا کہنا تھا کہ وہ ایک ادنی سے رکن تھے اور رہیں گے اور پارٹی کے قائم مقام صدر مخدوم امین فہیم ہی رہیں گے۔

زرداری نے کہا کہ وہ لاہور میں ایک کرائے کا گھر تلاش کر رہے ہیں جہاں وہ اپنا زیادہ وقت گزارا کریں گے۔

 
 
تازہ ترین خبریں
 
 
یہ صفحہ دوست کو ای میل کیجیئے پرِنٹ کریں
 

واپس اوپر
Copyright BBC
نیٹ سائنس کھیل آس پاس انڈیاپاکستان صفحہِ اول
 
منظرنامہ قلم اور کالم آپ کی آواز ویڈیو، تصاویر
 
BBC Languages >> | BBC World Service >> | BBC Weather >> | BBC Sport >> | BBC News >>  
پرائیویسی ہمارے بارے میں ہمیں لکھیئے تکنیکی مدد