|
ایک گمشدہ آفیسر ہلاک | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پاکستان کے شمالی پہاڑی علاقے میں پاکستان کے فارسٹ انسٹی ٹیوٹ کے لاپتہ ہونے والے چھ زیر تربیت افسروں میں سے ایک کی لاش مل گئی ہے۔ جبکہ ایک دوسرے افسر تک رسائی حاصل کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں لاپتہ ہونے والے چھ افسروں میں سے چار جمعرات کو بحفاظت واپس آگے تھے۔ صوب سرِحد کے دارالحکومت پشاور میں قائم پاکستان فارسٹ انسٹی ٹیوٹ کے قائم مقام ڈائریکڑ جنرل ڈاکٹر محمد رفیق نے کہا کہ ہلاک ہونے والے اس افسر کی لاش جمعے کو ایک کھائی سے ملی ہے ۔ انھوں نے کہا کہ امدادی ٹیمیں جمعے کو دن بھر لاپتہ ہونے والے دوسرے افسر تک رسائی حاصل کرنے کی کو ششیں کرتی رہیں۔ لیکن کامیابی نہیں ہوسکی حکام کا کہنا ہے کہ شام پڑنے پر صبح تک کے لے امدادی کارروائی سنیچر کی صبح تک روک دی گئی ہے۔ اس سے پہلے جمعرات کو یہ اطلاعات آرہی تھیں کہ لا پتہ ہونے والے چھ کے چھ افسر بحفاظت واپس پہنچ گئے تھے لیکن اب کل کی اطلاعات کی تردید ہورہی ہے اور چھہ کے بجائے جمعرات کو چار افسر حفاظت سے واپس پہنچے تھے۔ یہ پہلی دفعہ ہے کہ اس علاقے میں اس ادارے کے زیرِ تربیت افسروں کے ساتھ اس طرح کا واقع پیش آیا۔ پاکستان کے شہر پشاور میں قائم پاکستان فارسٹ انسٹی ٹیوٹ کے چھ زیر تربیت آفیسر بارہ ہزار فٹ سے زیادہ بلند چوٹی سے گزشتہ پیر کو اسوقت لاپتہ ہوگئے تھے جب وہ اپنے دیگر 24 ساتھیوں کے ہمراہ نباتات کے مطالعے کے ایک معمول کے دورے پر اس چوٹی پر گئےتھے۔ یہ مطالعاتی دورہ ان کی تربیت کا حصہ ہوتی ہے جس چوٹی سے یہ چھ زیرِ تربیت آفیسر لاپتہ ہوئے تھے مکڑہ پہاڑ کہلاتی ہے اور اس چوٹی کے ایک طرف پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کا دارالحکومت مظفرآباد دوسری طرف پاکستان کا صوبہ سرحد واقع ہے۔ لاپتہ ہونے والے چھ افراد کے دیگر 24 ساتھی پیر کو ہی مقررہ وقت پر واپس آگئے تھے جبکہ پیر کو چوٹی سے لاپتہ ہونے چھ افسرون میں 4 جمعرات کو حفاظت سے واپس آگئے تھے۔ جمعرات کی صبح مقامی لوگوں نے لا پتہ ہونے والے ان 4 افسران جو مکٹرا چوٹی کی ایک کھائی میں پھنس چکے تھے رسیوں کی مدد سے نکالا تھا اور ان کو حکام کے حوالے کیا تھا۔ پانچویں کی لاش جمعے کو ملی جبکہ چھٹے افسر تک رسائی حاصل کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں لیکن ابھی تک حکام کا کہنا ہے کہ کامیابی نہیں ہوئی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ چھٹے زیر تربیت افسر کو نکالنے کے لیے کل دوبارہ امدادی کارروائی شروع کی جائے گی واضع رہے کہ فارست انسٹی ٹیوٹ کے 30 زیر تربیت پاکستانی آفیسر گزشتہ ہفتے کے اوائل میں وادیِ کاغان کی مختلف اقسام کے نباتات کے مطالعہ کے دورے پر گئے تھے۔ |
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||