http://www.bbc.com/urdu/

Tuesday, 08 June, 2004, 23:34 GMT 04:34 PST

ہارون رشید
بی بی سی اردو ڈاٹ کام، پشاور

وانا:ایک بار پھر مطلوب ہو گئے

پاکستان کے قبائلی علاقے جنوبی وزیرستان میں حکام نے گزشتہ دنوں معافی پانے والے تین قبائلی جنگجوں کو دوبارہ مطلوب قرار دے دیا ہے۔ دوسری جانب حکومت کا کہنا ہے کہ اس نے وانا بازار کی ہزاروں دوکانوں کو مسمار کرنے کا بھی اصولی فیصلہ کر لیا ہے۔

منگل کو وانا میں حکام کی جانب سے القاعدہ کے مشتبہ غیرملکی عناصر کی تلاش اور اندراج میں تعاون نہ کرنے والے یارگل خیل قبیلے کے چار افراد جنہیں گزشتہ دنوں حکومت نے ایک معاہدے کے تحت معافی دی تھی دوبارہ حکومت کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ان میں قبائلی جنگجو نیک محمد، نور السلام، محمد شریف اور مولوی عبدالعزیز شامل ہیں۔

معافی پانے والے پانچویں قبائلی مولوی عباس کا تعلق کاکاخیل قبیلے سے ہے۔ خیال ہے کہ انہیں بھی یہ نوٹس جاری کیا گیا ہوگا۔

اگرچہ نوٹس میں ان افراد کے خلاف نہ تو الزامات کا کوئی ذکر ہے اور نہ اس بات کی وضاحت ہے کہ حکومت کو یہ لوگ کب تک مطلوب ہیں۔ البتہ حکومت ان افراد پر شکئی کے مقام پر ان کے ساتھ ہوئے معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام لگاتے ہیں جبکہ ان افراد کا کہنا ہے کہ غیرملکیوں کا اندراج ان کی ذمہ داری نہیں ہے۔

دوسری جانب حکومت کا کہنا ہے کہ اس نے وانا بازار میں گزشتہ دنوں سیل کی گئی قبائلیوں کی ہزاروں دوکانوں کو مسمار کرنے کا اصولی فیصلہ کر لیا ہے۔ اس کا اعلان مقامی انتظامیہ نے آج وانا میں صحافیوں سامنے کیا۔ اس فیصلے پر عمل درآمد کب تک کیا جائے گا اس کی بھی وضاحت نہیں کی گئی ہے۔

ادھر احمدزئی وزیر قبائل کے مسلح لشکر کو القاعدہ کے غیرملکی عناصر کی تلاش میں آج دوسرے روز بھی کوئی کامیابی نہیں ملی ہے۔ اور اب لشکر کے رہنما کل وانا میں مستقبل کے لائحہ عمل پر غور کریں گے۔