http://www.bbc.com/urdu/

لشکر کشی تین دن کے لئے معطل

پاکستان کے قبائلی علاقے جنوبی وزیرستان میں مقامی زلی خیل قبیلے کے مسلح لشکر نے گذشتہ دو روز سے القاعدہ کے مشتبہ حامیوں کے خلاف جاری اپنی کاروائی تین روز کے لئے روک دی ہے۔

کچھ قبائلییوں کا کہنا ہے کہ یہ عارضی بندش مطلوب افراد کے کہنے پر کی گئی ہے البتہ صورتحال ابھی پوری طرح واضح نہیں۔

وانا کے مغرب میں جاری تقریبا دو ہزار افراد پر مشتمل زلی خیل قبیلے کے لشکر کی جانب سے منگل کے روز کاروائی روکنے کے اعلان پر کافی حیرت کا اظہار کیا جا رہا ہے۔

یہ لشکر حکومت کے دباؤ کے تحت گذشتہ اتوار کو تشکیل دیا گیا تھا جس کا مقصد علاقے میں موجود القاعدہ کے افراد اور ان کے حامیوں کے خلاف کاروائی کرنا تھا۔

وانا میں اسسٹنٹ پولیٹکل ایجنٹ رحمت اللہ وزیر کا کہنا ہے کہ ’اس تعطل کی وجہ لشکر کشی میں مصروف قبائلیوں کے درمیان معمولی سا اختلاف ہے جس کے خاتمے کے لئے جرگہ طلب کر لیا گیا ہے۔‘

البتہ لشکر کے سربراہ نے بی بی سی کو بتایا کہ اس کی وجہ علاقے سے مطلوب افراد کو بیدخل کر دینا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ لشکر کی کاروائی ہموار علاقوں سے نسبتا مشکل پہاڑی علاقے میں داخل ہوگئی ہے جس کی وجہ سے صورتحال کا دوبارہ جائزہ لیا جائے گا۔

زلی خیل قبیلے نے اس سلسلے میں وانا بازار میں بدھ کے روز ایک جرگہ طلب کیا ہے جو مستقبل کے لئے لائحہ عمل طےکرے گا۔ یہ لشکر اب تین روز تک اس مقام پر جمع رہےگا اور نئے فیصلے کا انتظار کرے گا۔

لشکر نے اپنی تین روز کی کارروائی میں دو مشتبہ افراد کے مکانات کو نذر آتش کر دیا تھا۔