|
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||
اڈوانی کو پاکستان آنے کی دعوت
پاکستان کے وزیرداخلہ مخدوم فیصل صالح حیات نے کہا ہے کہ وہ تحویل ملزمان سمیت سکیورٹی کے دیگر معاملات پر بات کرنے کے لئے بھارت کے نائب وزیراعظم ایل کے اڈوانی کو پاکستان آنے کی دعوت دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ میڈیا کے ذریعے ہندوستان کے وزیر داخلہ ایل کے ایڈوانی کو پاکستان آنے کی دعوت دیتے ہیں اور سفارتی ذریعے سے بھی انہیں دعوت نامہ بھیج دیا جائے گا۔ پاکستانی روزنامہ ’دی نیوز‘ کو انٹرویو دیتے ہوئے فیصل صالح حیات نے کہا کہ داخلی سلامتی ایک وسیع دائرہ ہے اور ہم تمام معاملات پر بات چیت کرنا چاہتے ہیں جو دونوں ملکوں کے بہترین مفاد میں ہو۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان ہندوستان سے ملزموں کی تحویل پر ایک باہمی معاہدہ کرنے کے لیے تیار ہے۔ انھوں نے کہا کہ وہ معاہدہ کے طریق کار پر آگے جانے کے لیے تیار ہیں کیونکہ ہم تمام معاملات پر بات کرنا چاہتے ہیں جو دونوں ملکوں کے درمیان بداعتمادی کو ختم کرسکے۔ انھوں نے کہا کہ وہ سارک کی سطح پر بھی تحویل ٹلزمان کے معاہدہ پر بات کرنا چاہتے ہیں۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ دونوں ملکوں کے لوگوں کو ویزا کے سلسلے میں بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس میں سہولت دینے کے لیے وہ ایڈوانی سے بات کرنا چاہیں گے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان کو افغانستان میں ہندوستان کے کام کرنے والے قونصل خانوں پر کچھ غلط فہمیاں ہیں جن پر وہ ایڈوانی سے بات کرنا چاہیں گے۔ ہندوستان کی طرف سے پاکستان کو دہشت گردوں کی دی جانے والی فہرست اور ان کی تحویل کے بارے میں انھوں نے کہا کہ جب تک تحویل ملزمان کا باہمی معاہدہ نہ ہو کچھ بھی نہیں کیا جاسکتا۔ انھوں نے کہا کہ اس کے لیے ایک قانونی ڈھانچہ ہونا ضروری ہے۔ |
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||