بلوچستان: تین افراد کی تشدد شدہ لاشیں برآمد

،تصویر کا ذریعہAFP
- مصنف, محمد کاظم
- عہدہ, بی بی سی اردو ڈاٹ کام، کوئٹہ
پاکستان کے صوبے بلوچستان کے دو مختلف علاقوں سے بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب تین افراد کی تشدد زدہ لاشیں ملی ہیں۔ ان میں سے ایک لاش ضلع خضدار کے علاقے وڈھ سے ملی جبکہ دو لاشیں افغان شہریوں کی تھیں جو کہ سرحدی شہر چمن سے برآمد کی گئیں۔
خضدار پولیس کے ایک اہلکار کے مطابق وڈھ کے علاقے سے ملنے والی لاش کی شناخت ہو چکی ہے جو کہ علاقے کے ایک مقامی شخص گوہر خان کی تھی۔ اہلکار کے مطابق گوہر خان کو گذشتہ سال ایک اور شخص کے ہمراہ اغوا کیا گیا تھا۔ اہلکار نے بتایا گوہرخان کے ساتھ اغوا ہونے والے شخص کو 13دن بعد چھوڑ دیا گیا تھا لیکن گوہر خان لاپتہ رہے۔
انھوں نے بتایا کہ بدھ کے روز گوہر خان کی گولیوں سے چھلنی لاش ملی جسے نامعلوم افراد نے ہلاک کرنے کے بعد اس کی لاش کو وڈھ میں پھینک دیا تھا۔
دو دیگر افراد کی لاشیں بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب افغانستان سے متصل سرحدی شہر چمن کے علاقے رحمان کہول سے ملیں۔
چمن میں لیویز فورس کے ذرائع کے مطابق دونوں افراد کو گولیاں مار کر ہلاک کیا گیا تھا۔ ہلاک کیے جانے والے دونوں افراد کی شناخت ہوچکی ہے جن کا تعلق افغانستان کے صوبہ قندھار سے تھا۔
تینوں افراد کو ہلاک کرنے کے محرکات تاحال معلوم نہیں ہوسکے۔
بلوچستان میں حالات کی خرابی بالخصوص 2007 سے تشدد زدہ لاشوں کے ملنے کا سلسلہ شروع ہوا تھا۔
سرکاری خبر رساں ادارے اے پی پی کے مطابق گذشتہ دنوں سینٹ کی انسانی حقوق سے متعلق اسٹینڈنگ کمیٹی کو کوئٹہ میں محکمہ داخلہ حکومت بلوچستان کی جانب سے دی جانے والی بریفنگ میں بتایا گیا تھا کہ 2010 سے جون 2015 تک برآمد ہونے والی لاشوں کی تعداد 853 تھی۔
End of سب سے زیادہ پڑھی جانے والی







