علی امین گنڈا پور نے خود کو پولیس کے حوالے کردیا

خبرپختوخوا کے صوبائی وزیر مالیات علی امین گنڈا پور کا شمار تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے قریبی ساتھیوں میں ہوتا ہے

،تصویر کا ذریعہAFP

،تصویر کا کیپشنخبرپختوخوا کے صوبائی وزیر مالیات علی امین گنڈا پور کا شمار تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے قریبی ساتھیوں میں ہوتا ہے
    • مصنف, رفعت اللہ اورکزئی
    • عہدہ, بی بی سی اردو ڈاٹ کام، پشاور

پاکستان کے صوبے خیبر پختونخوا کے جنوبی ضلع ڈیرہ اسمعیل خان میں پولیس کا کہنا ہے کہ بیلٹ بکس لے جانے کے الزام میں مقدمے کے اندراج کے بعد تحریک انصاف کے صوبائی وزیر مالیات علی امین گنڈا پور نے خود کو پولیس کے حوالے کردیا ہے۔

ڈیرہ شہر کے تھانہ صدر کے ایک پولیس اہلکار تیمور نے بی بی سی کو تصدیق کی کہ صوبائی وزیر مال علی امین گنڈا پور نے پیر کی شام اعلیٰ پولیس اہلکاروں کے سامنے گرفتاری پیش کردی ہے۔

پولیس اہلکار نے بتایا کہ دو دن پہلے بلدیاتی انتخابات کے روز صوبائی وزیر علی امین گنڈا پور پر الزام لگایا گیا تھا کہ وہ ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے ہمت میں ایک پولنگ سٹیشن سے بیلٹ بکس اٹھا کر اپنے گاڑی میں لے گئے تھے جس کے بعد ان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا تھا۔

مقامی صحافیوں کا کہنا ہے کہ صوبائی وزیر کے خلاف دو مقدمات درج کئے گئے ہیں جس میں ایک مقدمہ میں ان پر بیلٹ بکس لے جانے کا الزام ہے جبکہ دوسرے مقدمے میں ان پر کارِ سرکار میں مداخلت کے الزامات لگائے گئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ صوبائی وزیر نے الیکشن کے روز تھانہ صدر کے ایس ایچ او کو مبینہ طورپر گربیان سے پکڑا کر گھسٹا تھا جس پر ان کے خلاف پولیس کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا گیا تھا۔

پولیس ذرائع کے مطابق ملزم صوبائی وزیر کو گرفتاری کے بعد کسی نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔ تاہم مقامی صحافیوں کے مطابق غالب امکان یہی ہے کہ صوبائی وزیر کو پولیس کے ریسٹ ہاوس میں منتقل کرلیا گیا ہے لیکن سرکاری طورپر اس ضمن میں کچھ نہیں کہا گیا ہے۔

 علی امین گنڈا پور پر الزام تھا کہ وہ ایک پولنگ سٹیشن سے بیلٹ بکس اٹھا کر اپنے گاڑی میں لے گئے تھے

،تصویر کا ذریعہAFP

،تصویر کا کیپشن علی امین گنڈا پور پر الزام تھا کہ وہ ایک پولنگ سٹیشن سے بیلٹ بکس اٹھا کر اپنے گاڑی میں لے گئے تھے

اس سے پہلے پیر کی شام جب پولیس کی بھاری نفری افسران کے ہمراہ صوبائی وزیر کو گرفتار کرنے کےلیے ان کی رہائیش گاہ پہنچی تو تقریباً چار گھنٹے تک پولیس اہلکار ان کے گھر کے سامنے انتظار کرتے رہے۔ اس دوران تحریک انصاف کے کارکنوں کی ایک بڑی تعداد بھی وہاں پہنچی اور ایک وقت میں علاقے میں کشیدگی کی سی صورتحال پیدا ہوگئی تھی۔

تاہم بعد میں صوبائی وزیر نے خود جاکر پولیس کو گرفتاری پیش کردی۔ یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ صوبائی وزیر کے خلاف مقدمات دو دن پہلے درج کرائے گئے تھے لیکن انھوں نے گرفتاری پیر کی شام پیش کی۔

اس سے پہلے ملک کے بعض سیاسی جماعتوں کی جانب سے تحریک انصاف کی صوبائی حکومت پر تنقید بھی کی جارہی تھی کہ اے این پی کے رہنما کو بغیر کسی وجہ کے گرفتار کیا گیا جبکہ پی ٹی آئی کے صوبائی وزیر کے خلاف مقدمات درج ہوئے دو دن ہوگئے ہیں لیکن انھیں ابھی تک گرفتار نہیں کیا جارہا۔

ڈیرہ اسمعیل خان سے تعلق رکھنے والے صوبائی وزیر مالیات علی امین گنڈا پور کا شمار تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے قریبی ساتھیوں میں ہوتا ہے۔ گزشتہ سال اسلام آباد میں جب پی ٹی آئی کا دھرنا جاری تھا تو علی امین گنڈا پور اکثر اوقات عمران خان کے ساتھ کنٹینر میں دیکھے جاتے تھے۔