شدید سیلاب کے بعد پنجاب میں ہنگامی حالت کا نفاذ

پاکستان کے صوبہ پنجاب، پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر اور شمالی علاقہ جات میں گذشتہ چار دن سے ہونے والی شدید بارشوں کے باعث ہلاکتوں کی تعداد 170 تک پہنچ گئی ہے جبکہ 200 سے زیادہ افراد زخمی ہیں

،تصویر کا ذریعہAP

،تصویر کا کیپشنپاکستان کے صوبہ پنجاب، پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر اور شمالی علاقہ جات میں گذشتہ چار دن سے ہونے والی شدید بارشوں کے باعث ہلاکتوں کی تعداد 170 تک پہنچ گئی ہے جبکہ 200 سے زیادہ افراد زخمی ہیں

پاکستان کے سرکاری ٹی وی کے مطابق وزیرِاعظم نواز شریف سیالکوٹ میں سیلابی صورتِ حال کا جائزہ لینے کے لیے سمبٹریال پہنچ گئے ہیں۔

نواز شریف کے دورۂ سیالکوٹ میں وزیرِ دفاع خواجہ آصف بھی ان کے ہمراہ ہیں۔

وزیرِ اعظم کو سیالکوٹ میں بارشوں اور سیلاب سے ہونے والے نقصانات پر بریفنگ دی جائے گی۔

نواز شریف سیالکوٹ اور نارروال میں ہونے والے نقصانات کا فضائی جائزہ بھی لیں گے۔

دوسری جانب صوبے پنجاب کے وزیرِ اعلیٰ شہباز شریف نے سیلاب کے باعث پیدا ہونے والی صورتِ حال سے نمٹنے کے لیے صوبے میں ہنگامی حالت نافد کر دی ہے۔

ریڈیو پاکستان کے مطابق حکومتِ پنجاب کی جانب سے جاری کیے جانے والے ایک ہینڈ آؤٹ میں شہباز شریف نے حکام اور متعلقہ محکموں کو سیلاب سے متاثرہ افراد کی مدد کے لیے امدادی کارروائیوں کو تیز کرنے کی ہدایت کی ہے۔

وزیرِ اعلیٰ نے صوبائی وزرا، کمشنرز اور ڈی سی اوز کو بھی ہدایت کی ہے کہ وہ سیلاب زدگان کی مدد کے لیے متاثرہ علاقوں میں رہیں۔

این ڈی ایم اے کے اعدادوشمار کے مطابق اعدادوشمار کے مطابق صوبہ پنجاب میں بارشوں میں 174 افراد زخمی ہوئے ہیں جبکہ 400 سے زیادہ مکانات مکمل طور پر تباہ ہوئے ہیں

،تصویر کا ذریعہEPA

،تصویر کا کیپشناین ڈی ایم اے کے اعدادوشمار کے مطابق اعدادوشمار کے مطابق صوبہ پنجاب میں بارشوں میں 174 افراد زخمی ہوئے ہیں جبکہ 400 سے زیادہ مکانات مکمل طور پر تباہ ہوئے ہیں

ریڈیو پاکستان کے مطابق پاکستانی فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ کے ادارے آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ فوج نے بارشوں کے نتیجے میں آنے والے سیلاب میں کی جانے والی امدادی سرگرمیوں میں اب تک 970 افراد کو بچایا ہے۔

پاکستانی فوج کے ترجمان کے مطابق امدادی آپریشن بارش اور سیلاب سے متاثرہ جہلم، سرائے عالمگیر،سیالکوٹ اور قادر آباد میں جاری ہے ۔ اس آپریشن میں پانچ ہیلی کاپٹروں اور 105 کشتیوں کے ذریعے امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔

اس سے پہلے پاکستان میں محکمۂ موسمیات نے آئندہ چند دنوں میں پاکستان کے میدانی علاقوں میں ’انتہائی اونچے درجے کے سیلاب‘ کی پیش گوئی کی ہے۔

محکمۂ موسمیات کی جانب سے کہا گیا ہے کہ سیلابی ریلوں کی وجہ سے 13 اور 14 ستمبر کے قریب گڈو بیراج میں انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہو گا۔ اس کے علاوہ 14 سے 15 ستمبر کے قریب سکھر بیراج کے قریب بھی یہی صورت حال ہو گی۔

پاکستانی فوج کے ترجمان کے مطابق امدادی آپریشن میں بارش اور سیلاب سے متاثرہ جہلم، سرائے عالمگیر،سیالکوٹ اور قادر آباد میں جاری ہے ۔ آپریشن میں پانچ ہیلی کاپٹروں اور 105 کشتیوں کے ذریعے امدادی سرگرمیاں جاری ہیں

،تصویر کا ذریعہGetty

،تصویر کا کیپشنپاکستانی فوج کے ترجمان کے مطابق امدادی آپریشن میں بارش اور سیلاب سے متاثرہ جہلم، سرائے عالمگیر،سیالکوٹ اور قادر آباد میں جاری ہے ۔ آپریشن میں پانچ ہیلی کاپٹروں اور 105 کشتیوں کے ذریعے امدادی سرگرمیاں جاری ہیں

محکمۂ موسمیات نے تمام متعلقہ حکام کو درخواست کی ہے کہ انسانی جانوں اور املاک کو بچانے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کر لیں۔

واضح رہے کہ پاکستان کے صوبہ پنجاب، پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر اور شمالی علاقہ جات میں گذشتہ چار دن سے ہونے والی شدید بارشوں کے باعث ہلاکتوں کی تعداد 170 تک پہنچ گئی ہے جبکہ 200 سے زیادہ افراد زخمی ہیں۔

قدرتی آفات سے نمٹنے کے قومی ادارے این ڈی ایم اے کی جانب سے سنیچر کی شام جاری کیے جانے والے اعدادوشمار کے مطابق حالیہ بارشوں میں صوبہ پنجاب اور شمالی علاقوں میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 170 ہو گئی ہے۔

اعدادوشمار کے مطابق صوبہ پنجاب میں بارشوں میں 174 افراد زخمی ہوئے ہیں جبکہ 400 سے زیادہ مکانات مکمل طور پر تباہ ہوئے ہیں۔

قدرتی آفات سے نمٹنے کے قومی ادارے این ڈی ایم اے کے ترجمان احمد کمال نے بی بی سی کو بتایا کہ پنجاب میں سب سے زیادہ افراد دارالحکومت لاہور میں مارے گئے جن کی تعداد 20 ہے۔

اس کے علاوہ سیالکوٹ میں 12، اوکاڑہ میں 6، گوجرانوالہ، جہلم، فیصل آباد میں پانچ، پانچ، نارووال اور راولپنڈی میں چار چار، قصور اور سرگودھا میں دو، دو جبکہ چنیوٹ، شیخوپورہ، منڈی بہاؤالدین اورگجرات کے اضلاع میں ایک ایک ہلاکت ہوئی ہے۔