تحریک طالبان ’اصولی طور‘ پر جنگ بندی پر تیار

شاہد اللہ شاہد کالعدم تنظیم کے ترجمان ہیں جو اکثر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے ٹیلی فون پر رابطہ کرتے ہیں
،تصویر کا کیپشنشاہد اللہ شاہد کالعدم تنظیم کے ترجمان ہیں جو اکثر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے ٹیلی فون پر رابطہ کرتے ہیں
    • مصنف, طاہر خان
    • عہدہ, بی بی سی پشتو سروس، اسلام آباد

کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان شاہد اللہ شاہد کا کہنا ہے کہ اصولی طور پر تحریک طالبان جنگ بندی کے لیے رضامند ہے اور اس سلسلے میں طالبان رہنماؤں کے مابین مفاہمت بھی ہو چکی ہے لیکن طالبان قیدیوں کی بوری بند لاشوں اور گرفتاریوں کا سلسلہ بند کیا جائے۔

طالبان ترجمان کی جانب سے یہ بیان بی بی سی پشتو کے نامہ نگار طاہر خان کو ٹیلی فون پر پڑھ کر سنایا گیا ۔

طالبان ترجمان نے بیان میں کہا کہ ’ہم قیام امن کے لیے سنجیدہ ہیں لہذا ایک بار پھر خلوص نیت سے پیشکش کی جاتی ہے کہ اگر وہ ہماری نامزد کردہ کمیٹی کو یہ یقین دہانی کرائیں کہ تحریک کہ مجاہدین کی بوری بند لاشیں گرانا اور گرفتاریاں بند کریں تو ہم بھی جنگ بندی کے لیے عملی طور پر تیار ہیں۔‘

طالبان کا دعویٰ ہے کہ ’حکومت نے کراچی سمیت دیگر شہروں میں’روٹ آوٹ‘ کے نام سے جو آپریشن شروع کیا ہے اس میں تحریک طالبان کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔‘

طالبان کی جانب سے دیےگئے اس بیان میں کہا گیا ہے کہ جہاں تک مہمند ایجنسی کی کارروائی کا تعلق ہے تو وہ سکیورٹی فورسز کی طرف سے بار بار تحریک طالبان کے قیدیوں کو قتل کرنے کے ردعمل میں کیاگیا ۔

کالعدم تحریک طالبان کا موقف ہے کہ خفیہ اداروں کی طرف سے ان کے خلاف کاروائیوں کا یہ سلسلہ کراچی سے لے کر پشاور تک جاری ہے اور منگل کو بھی کراچی میں چار طالبان کو ہلاک کیا گیا۔

انھوں نے کہا کہ:’ ہم سمجھتے ہیں کہ خفیہ اداروں کی طرف سے یہ اشتعال انگیز کارروائی صرف مذاکرات کو سبوتاژ کرنے کی غرض سے کیا گیا ہے۔‘

اس بیان میں کہا گیا ہے کہ تحریک طالبان کے لوگوں کو نشانہ بنانے کے باوجود انھوں نے امن مذاکرات کو سنجیدگی سے آگے بڑھایا۔