پولیو مہم کو نشانہ نہ بنائیں: نشانہ بنانے والوں کے نام عمران کا پیغام

- مصنف, عنبر شمسی
- عہدہ, بی بی سی اردو ڈاٹ کام، نوشہرہ
پاکستان تحریکِ انصاف کے سربراہ عمران خان نے شدت پسندوں سے انسدادِ پولیو مہم کے کارکنان کو نشانہ نہ بنانے کی اپیل ہے۔
عمران خان نے خیبر پختون خوا میں انسدادِ پولیو مہم کےافتتاح کے دوران کہا کہ انسدادِ پولیو مہم کے کارکنان کو نشانہ بنانا انسانیت کے خلاف ہے جس کی وجہ سے بچوں کا مستقبل خطرے میں ہے۔
انھوں نے کہا:’اسلام اس کی اجازت نہیں دیتا، انسانیت اس کی اجازت نہیں دیتی کہ بچوں کے مستقبل کو خطرے میں ڈالا جائے۔‘
ضلع نوشہرہ میں اکوڑہ خٹک کے آر ایچ سی ہسپتال میں ہونے والی افتتاحی تقریب میں عمران خان، جہانگیر ترین اور صوبہ خیبر پختونخوا کے وزیرِ اعلیٰ پرویز خٹک نے شرکت کی۔
بی بی سی سے خصوصی بات چیت میں عمران خان نے کہا کہ ان کی مہم میں شرکت لوگوں کے لیے ایک پیغام ہے:’ کہ اگر خیبر پختون خوا میں پولیو کا وائرس پھیل گیا تو کوئی انہیں باہر کام کرنے کے لیے ویزا نہیں دے گا اور یہاں سے تو بہت زیادہ تعداد میں لوگ باہر کام کرنے جاتے ہیں۔‘
انہوں نے بتایا کہ پشاور شہر میں تین ماہ کی جامع مہم چلائی جائے گی جس میں پولیو وائرس کے مرکز یعنی نکاسی آب کے نظام کی صفائی پر توجہ دی جائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس مہم میں ان کی شرکت کا ایک مقصد پولیو کارکنان کی حوصلہ افزائی کے لیے ہے جنہیں نشانہ بنایا جاتا ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ سی آئی اے نے اگر اس مہم کا غلط استعمال کیا تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ شدت پسند اس کی مخالفت کریں۔
End of سب سے زیادہ پڑھی جانے والی
یاد رہے کہ القاعدہ کے رہنما اسامہ بن لادن کی تلاش میں امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے نے مبینہ طور پر پاکستانی ڈاکٹر شکیل آفریدی کے ذریعے ٹیکے لگانے کی جعلی مہم چلائی تھی۔
جب تحریکِِ انصاف کے سربراہ سے پوچھا گیا کہ تحریکِ طالبان پاکستان نے جولائی دو ہزار بارہ میں شمالی وزیرستان میں حکم جاری کیا تھا کہ جب تک ڈرون حملے بند نہیں ہوں گے، وہاں انسدادِ پولیو مہم کو اجازت نہیں ہو گی، تو انہوں نے سوچ کر جواب دیا۔
’ڈرون حملوں کا تعلق اس سے نہیں ہونا چاہیے کیونکہ ہمارے بچے تباہ ہو رہے ہیں۔ ڈرون حملوں کا تعلق امن مذاکرات سے ہے۔‘
گیارہ بجے شروع ہونے والی تقریب قریباً تین بجے شروع ہوئی کیونکہ تحریکِ انصاف کے رہنما شدید دھند کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہوئے۔
تقریب کے بعد، عمران اور پرویز خٹک نے مشہور مدرسے، دارلعلوم حقانیہ میں جمیعتِ علیما اسلام کے رہنما مولانہ سمیع الحق سے ملاقات کی جہاں طالبان سے مذاکرت پر بات چیت ہوئی۔ حال ہی میں دارلعلوم حقانیہ نے انسدادِ پولیو کے قطروں کے حق میں فتویٰ جاری کیا ہے۔
بین الاقوامی غیر سرکاری تنظیموں کے مطابق، تحریکِ طالبان پاکستان کی انسدادِ پولیو مہم پر پابندی کی وجہ سے تین لاکھ بچوں کو قطرے نہیں پلائے گئے۔
خیبر پختونخوا کے اہلکاروں کے مطابق، اس سال پاکستان میں پولیو کے 75 کیس سامنے آئے ہیں جبکہ گذشتہ برس 58 تھے۔ ان میں سے زیادہ تر قبائلی علاقوں اور صوبہ خیبر پختونخوا سے رونما ہوئے ہیں۔ دوسری جانب سنہ 2012 سے لے کر اب تک تیس سے زیادہ پولیو مہم کے کارکنان اور ان کے محافظ حملوں میں مارے جا چکے ہیں۔
دنیا بھر میں پاکستان ان تین ممالک میں شامل ہے جہاں پولیو کا خاتمہ نہیں ہو سکا۔







