آپ اس وقت اس ویب سائٹ کا ٹیکسٹ پر مبنی ورژن دیکھ رہے ہیں جو کم ڈیٹا استعمال کرتا ہے۔ مرکزی ویب سائٹ جہاں تمام تصاویر اور ویڈیوز موجود ہیں دیکھیے
ٹوئٹر پر اصلی اور نقلی اعتزاز احسن کا معاملہ
گذشتہ کافی عرصے سے پیپلزپارٹی کے سینیئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر اعتزاز احسن کے کئی ایسے ٹویٹ سامنے آ رہی ہیں جنھیں پڑھ کر انھیں جاننے والے حیران رہ جاتے ہیں اور سوچنے لگتے ہیں کہ پیپلز پارٹی کا ’دماغ‘ سمجھے جانے والے بیریسٹر اعتزاز احسن کو کیا ہو گیا ہے کہ وہ ایسی باتیں کرنے لگے ہیں جنھیں وہ خود ہمیشہ غلط اور خلافِ آئین اور قانون سمجھتے تھے۔
ویسے تو اعتزاز احسن کے نام سے متعدد اکاؤنٹ ہیں اور بعض اکاؤنٹ جو کہ ٹوئٹر پر موجود بھی نہیں لیکن پھر بھی انھیں ٹوئٹر اکاؤنٹ بنا کر تصویروں کی شکل میں مختلف واٹس ایپ گروپس پر شیئر کیا جاتا ہے۔ اسی طرح کا ایک اکاؤنٹ @therealaitezaz بھی ہے جس میں حال ہی میں اعتزاز احسن سے منسوب ایک بیان میں لکھا گیا کہ ’امر بالمعروف جلسے نے ثابت کر دیا ہے کہ خودمختار اور بیرونی مداخلت سے پاک پاکستان پاکستانیوں کی واحد منزل اور وزیرِ اعظم عمران خان ان کے محبوب لیڈر اور قائد ہیں۔ #کپتان_کا_خوددار_پاکستان‘
اسی طرح کی بہت سی باتیں اس اکاؤنٹ سے کی جا رہی ہیں لیکن پیر کی صبح اعتزاز احسن کی بیٹی سمن احسن کا ایک ٹویٹ سامنے آیا جس میں انھوں نے واضح کیا کہ ان کے والد کے نام سے کئی جعلی اکاؤنٹ بنائے گئے ہیں جن کے ذریعے ٹویٹ کیے گئے پیغامات کو ان کے والد سے منسوب کیا جا رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ میرے والد اگرچہ ٹوئٹر اکاؤنٹ زیادہ استعمال نہیں کرتے لیکن اصل میں ان کا یہ @therealaitzaz اکاؤنٹ ہے۔
ساتھ ہی انھوں نے اپنے والد کا ایک پرانا ٹویٹ بھی منسلک کیا جس میں وہ اس بات کی وضاحت دے رہے تھے۔
اب اگر سرسری طور پر دیکھا جائے تو @therealaitezaz اور @therealaitzaz ایک ہی اکاؤنٹ لگتا ہے لیکن غور سے دیکھنے پر اس میں فرق پتہ چلتا ہے۔ یہ فرق ہے انگریزی کے لفظ e (ای) کا جو کہ اصل اکاؤنٹ میں تو موجود نہیں جو کہ سمن احسن نے شیئر کیا ہے لیکن دوسرے اکاؤنٹ میں موجود ہے اور اس طرح پتہ چلتا ہے کہ یہ جعلی ہے۔
اعتزاز احسن نے اپنے اصل اکاؤنٹ سے یہ ٹویٹ 30 جنوری، 2021 کو کی تھی اور اس میں انھوں نے سینیٹر شیری رحمان، پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنما قمرالزمان کائرہ اور مرحوم سینیٹر رحمان ملک کو (جو اس وقت حیات تھے اور ان کی وفات اس سال 23 فروری کو ہوئی) ٹیگ کر کے لکھا ہے کہ ’میں ٹویٹ کرنے پر یقین نہیں رکھتا کیونکہ مجھے لگتا ہے کہ یہ آدھے سچ کا میڈیم ہے۔ البتہ مختلف ایڈریسز سے بہت سے جعلی ٹویٹ جاری کیے گئے ہیں جن کا مقصد میری آرا کی غلط ترجمانی کرنا اور مجھے بدنام کرنا ہے۔‘
اپنے تھریڈ میں اسی ٹویٹ کے نیچے انھوں نے لکھا کہ اس لیے میں مجبور ہو گیا ہوں کہ اپنا اکاؤنٹ بناؤں جو کہ @therealaitzaz ہے۔ یہ واحد اکاؤنٹ ہے جس سے میں ٹویٹ کیا کروں گا، اگر کبھی کیا تو۔ مجھ سے وابستہ کیے گئے سبھی اکاؤنٹ جعلی ہیں۔ میں نے یہ معاملہ ایف آئی اے کے سامنے اٹھایا ہے اور جب بھی اس طرح کے اکاؤنٹ بنانے والوں کی شناخت ہو گئی ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔‘
یہ بھی پڑھیے
End of سب سے زیادہ پڑھی جانے والی
سینیٹر شیری رحمان نے اس کے نیچے اپنے کمنٹ میں کنفرم کیا کہ انھوں نے نوٹ کر لیا ہے۔ اس کے نیچے بہت سے لوگوں نے اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا اور اعتزاز احسن کا شکریہ ادا کیا کہ انھوں نے انھیں سچائی بتائی۔ ایک صارف نے لکھا کہ وہ انھیں جعلی اکاؤنٹ پر آرا کی وجہ سے بہت برا بھلا کہتے رہے ہیں۔ کسی نے تو اس اکاؤنٹ کو بھی جعلی ہی سمجھا۔
ایک صارف بوبی بٹ نے لکھا: ’چوہدری اعتزاز صاحب ہم الفاظ کے چناؤ سے سمجھ جاتے ہیں اپ کے الفاظ ہیں یا کسی اور کے، آپ بہت ناپ تول کر بولتے ہیں، 1988 سے آپ کو جانتا ہوں۔‘
اعتزز احن کے نام سے بنائے گئے متعدد اکاؤنٹس میں ایک ان کے فین کلب @AitzazAhsanP کا اکاؤنٹ ہے لیکن اس پر بھی انھی کی تصویر اور نام لکھا ہوا ہے۔ اس کے علاوہ ایک جعلی اکاؤنٹ @AitzazPPP بھی ہے جس کے صرف 2548 فولور ہیں۔
ایک صارف اپنے ایک ٹویٹ میں ایک تصویر لگائی جس میں سپائیڈر مین کا لباس پہنے بہت سے ایک ہی طرح کے لوگ ایک دوسرے کے آمنے سامنے بظاہر لڑتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ انھوں نے لکھا کہ اعتزاز احسن کے جعلی اکاؤنٹ آمنے سامنے۔