آپ اس وقت اس ویب سائٹ کا ٹیکسٹ پر مبنی ورژن دیکھ رہے ہیں جو کم ڈیٹا استعمال کرتا ہے۔ مرکزی ویب سائٹ جہاں تمام تصاویر اور ویڈیوز موجود ہیں دیکھیے
’راؤ انوار کو سہولیات فراہم کرنے پر خاموش نہیں رہیں گے‘
کراچی کے مضافات میں ایک پولیس مقابلے میں نقیب اللہ محسود کی ہلاکت کے بعد بننے والے جرگے کے مشران نے کہا ہے کہ اگر راؤ انوار کو مزید سہولت فراہم کی گئی تو اس کے ردِ عمل کی ذمہ دار سندھ حکومت ہو گی۔
جمعے کو کراچی میں جرگے کی پریس کانفرنس میں اس کے تمام ممبران شامل تھے۔ سماجی کارکن جبران ناصر نے جرگے کی ترجمانی کرتے ہوئے کہا ’ہم یہ بات کہنے پر حق بجانب ہیں کہ ان تمام وارداتوں جن میں راؤ انوار ملوث ہیں ان کی از سرِ نو تحقیقات کرائی جائے‘۔
کراچی میں بی بی سی کی نامہ نگار سحر بلوچ کے مطابق جبران ناصر نے کہا ’اگر اب راؤ انوار کو سہولت فراہم کرنے کی کوشش کی گئی تو اس ردِ عمل کی ذمہ دار سندھ حکومت ہو گی۔ ہم قانون ہاتھ میں نہیں لیں گے اور نہ ہی املاک کو نقصان پہنچائیں گے لیکن ہم حکومت یا کسی ادارے کی جانب سے بنائی گئی کسی مصلحتی کاوش کا شکار بھی نہیں ہوں گے‘۔
اس بارے میں مزید پڑھیے
End of سب سے زیادہ پڑھی جانے والی
جبران ناصر نے کہا ’راؤ انوار پوری قوم کا مجرم ہے صرف ایک مسلک کا نہیں، ہم نے یہ پلیٹ فارم مظلوموں کے لیے بنایا ہے۔ سہراب گوٹھ میں سبھی مسلک کے لوگوں اور سیاسی جماعتوں کے ممبران نے شرکت کی لیکن اب ہم باتوں اور وعدوں پر چپ نہیں بیٹھیں گے‘۔
جرگے کے ایک رکن محمود محسود نے اس بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ راؤ انوار کو دو مقدمات میں بری کیا گیا ہے ان میں سے ایک انکاؤنٹر اور دوسرا جعلی اسلحے کا کیس تھا لیکن ہم نے ان دونوں مقدمات کے نتائج کے خلاف اپیل دائر کرچکے ہیں۔ اس کے علاوہ ہم نے سندھ ہائی کورٹ میں جج کو بدلنے کی اپیل بھی دائر کی ہے جس کی سماعت 20 اگست کو ہو گی۔
ان کا مزید کہنا تھا ’اگر راؤ انوار کو مزید سہولیات فراہم کی گئیں تو ہم اس کے خلاف 27 اگست کو گرینڈ جرگہ بلائیں گے اور اس کے خلاف احتجاج جاری رہے گا‘۔
جبران ناصر نے پریس کانفرنس کے اختتام پر کہا کہ ’ہماری تحریک از خود نوٹس لینے پر ختم نہیں ہو گی بلکہ راؤ انوار کے کال کوٹھڑی جانے پر ختم ہو گی۔‘