آپ اس وقت اس ویب سائٹ کا ٹیکسٹ پر مبنی ورژن دیکھ رہے ہیں جو کم ڈیٹا استعمال کرتا ہے۔ مرکزی ویب سائٹ جہاں تمام تصاویر اور ویڈیوز موجود ہیں دیکھیے
حکومت سے معاہدے ہونے کے بعد تحریک لبیک کا احتجاج ختم
پاکستان کے صوبہ پنجاب کے شہر لاہور میں احتجاج کرنے والی تنظیم تحریک لبیک پاکستان نے حکومت سے معاہدے کے بعد اپنے احتجاج کو ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔
جمعہ کو صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ کی قیادت میں حکومتی وفد نے تحریک لبیک کے قائدین سے مذاکرات کیے۔
معاہدے کے نکات: ایف آئی آر
نامہ نگار شہزاد ملک نے بتایا کہ مذاکرات میں ہونے والے معاہدے کے تحت گذشتہ سال اسلام آباد میں دھرنے کے خلاف پولیس ایکشن میں چھ افراد کی ہلاکت پر ایف آئی آر کاٹی گئی ہے۔ یہ ایف آئی آر نامعلوم افراد کے خلاف کاٹی گئی ہے۔
واضح رہے کہ خادم حسین رضوی کی قیادت میں اسلام آباد کے علاقے فیض آباد میں دھرنا ختم کرنے کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم پر پولیس نے کارروائی کی جس میں چھ افراد ہلاک ہوئے تھے۔
معاہدے کے نکات: راجہ ظفرالحق رپورٹ
اس کے علاوہ حکومت پنجاب نے راجہ ظفر الحق کی رپورٹ کو بھی منظر عام کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
End of سب سے زیادہ پڑھی جانے والی
واضح رہے کہ گذشتہ سال اکتوبر کے اوائل میں پاس ہونے والے الیکشن ایکٹ 2017 میں شامل چند ترامیم پر تنازع کھڑا ہوا جسے حکومت نے محض دفتری'غلطی' قرار دیا لیکن حزب اختلاف کی جماعتوں نے احتجاج کیا اور مطالبہ کیا کہ ذمہ دار افراد کے خلاف جوڈیشل انکوائری کی جائے۔
یہ ترامیم احمدیہ جماعت سے متعلق تھیں جنھیں حکومت پاکستان نے 1974 میں ایک آئینی ترمیم کے تحت غیر مسلم قرار دے دیا تھا۔ حزب اختلاف کی جانب سے نشاندہی کے بعد حکومت نے الیکشن ایکٹ میں ان شقوں کو ان کی پرانی شکل میں بحال کر دیا تھا۔
اس حوالے سے مسلم لیگ نواز کے رہنما راجہ ظفرالحق نے تحقیق کی اور رپورٹ مرتب کی تھی۔ اس رپورٹ کو ابھی تک منظر عام پر نہیں لایا گیا ہے۔
معاہدے کے نکات: رانا ثنا اللہ بورڈ کے روبرو
رانا ثنا اللہ کے خلاف توہین مذہب کے معاملے پر تحریک لبیک نے علما پر مبنی ایک بورڈ تشکیل دیا ہے اور صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ نے اس معاہدے میں یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ اس بورڈ کے سامنے پیش ہوں گے۔
واضح رہے کہ صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ نے احمدی برادری کے حوالے سے ایک بیان دیا تھا۔
اس بیان پر تحریک لبیک نے کہا تھا کہ احمدیوں کی حمایت کر کے رانا ثنا اللہ دائرہ اسلام سے خارج ہو گئے ہیں اور وہ اس بورڈ کے سامنے پیش ہو کر اپنے بیان کی وضاحت کریں۔
تحریک لبیک کا احتجاج
جمعرات کو تحریک لبیک پاکستان نے فیض آباد دھرنے کے بعد ہونے والے معاہدے پر عملدرآمد نہ ہونے پر لاہور اور راولپنڈی میں احتجاج شروع کیا جبکہ اسلام آباد میں اس کوشش کو ناکام بنا دیا گیا تھا۔
تحریک لبیک پاکستان کے امیر خادم حسین رضوی فیض آباد معاہدے پر عملدرآمد نہ ہونے پر دو اپریل سے لاہور کے داتا دربار کے باہر دھرنے کی قیادت کر رہے تھے۔
ان کا مطالبہ تھا کہ فیض آباد میں دھرنے کے بعد ہونے والے معاہدے پر عملدرآمد کرایا جائے جو اس وقت حکومت اور تحریک لبیک کے قائدین کے درمیان طے پایا تھا۔
جمعرات کو تحریک لبیک کے کارکنان نے لاہور کے مختلف علاقوں میں دھرنے دیے جس کے باعث معمولات زندگی متاثر ہوئے۔