کوئٹہ میں صوبائی اسمبلی کے قریب دھماکہ، چھ ہلاک

،تصویر کا ذریعہReuters
پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں بم کے ایک دھماکے میں کم از کم پولیس کے چار اہلکاروں سمیت چھ افراد ہلاک اور 17 زخمی ہو گئے۔
حکام کے مطابق یہ دھماکہ منگل کی شام بلوچستان اسمبلی کے عمارت کے قریب جی پی او چوک پر ہوا۔
کوئٹہ سے بی بی سی کے نامہ نگار محمد کاظم کے مطابق یہ دھماکہ اس وقت ہوا جب چند لمحے قبل بلوچستان اسمبلی کا وہ اجلاس ختم ہوا جس میں وزیر اعلیٰ کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی جانا تھی۔
دھماکہ اس قدر شدید تھا کہ اس کی آواز شہر میں دوردور تک سنائی دی اور دھماکے کے باعث اسمبلی کے احاطے میں بھی خوف کا ماحول پیدا ہوا۔
نامہ نگار کے مطابق ایک پولیس اہلکار نے بتایا کہ اسمبلی کے اجلاس کے پیش نظر اسمبلی اور اس کے گرد و نواح کے علاقوں میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔
اہلکار کے مطابق دھماکہ جی پی او چوک پر پولیس کی ایک ٹرک کے قریب ہوا۔
دھماکے میں ہلاک افراد کی لاشوں کے علاوہ زخمی افراد کو سول ہسپتال کوئٹہ منتقل کیا گیا۔
سول ہسپتال کوئٹہ کے ایم ایس ڈاکٹر شاہجہاں پانیزئی نے بتایا کہ دھماکے میں 6 افراد ہلاک اور 7 زخمی ہو گئے۔
End of سب سے زیادہ پڑھی جانے والی
ہلاک ہونے افراد میں پولیس کے چار اہلکار شامل ہیں۔

،تصویر کا ذریعہReuters
رواں سال کے دوران کوئٹہ شہر اور بلوچستان کے دیگر علاقوں میں یہ تیسرا دھماکہ ہے۔
چند روز قبل بلیلی کے علاقے میں بم کے ایک دھماکے میں 7 اہلکار زخمی ہوئے تھے جبکہ یکم جنوری کو افغانستان سے متصل سرحدی شہر چمن میں ہونے والے بم کے دھماکے میں سیکیورٹی فورسز کے دو اہلکاروں سمیت 7 افراد زخمی ہوئے تھے۔
خیال رہے کہ گذشتہ سال کوئٹہ میں ایک گرجا گھر پر ہونے والے حملے میں کم از کم آٹھ افراد ہلاک اور 30 سے زیادہ زخمی ہو گئے تھے۔
جبکہ سال 2017 میں سرکاری اعداد و شمار کے مطابق صوبہ بلوچستان میں مجموعی طور پر بم دھماکوں اور دہشت گردی کے 297 واقعات پیش آئے جن میں 260 افراد ہلاک اور537 زخمی ہوئے۔
ہلاک ہونے والوں میں سے 111 افراد کا تعلق سیکیورٹی فورسز کے اداروں سے تھا۔









