آپ اس وقت اس ویب سائٹ کا ٹیکسٹ پر مبنی ورژن دیکھ رہے ہیں جو کم ڈیٹا استعمال کرتا ہے۔ مرکزی ویب سائٹ جہاں تمام تصاویر اور ویڈیوز موجود ہیں دیکھیے
روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام پر بحث کے لیے قومی اسمبلی میں تحریکِ التوا
پاکستان میں حزب اختلاف کی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی نے میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام پر بحث کرنے کے لیے پاکستانی پارلیمان کے ایوان زیریں قومی اسمبلی میں ایک تحریک التوا جمع کرائی ہے۔
تحریک التوا میں کہا گیا کہ یہ قومی اسمبلی رخائین کے علاقے میں آباد روہنگیا مسلمانوں کے ساتھ غیر انسانی اور ظالمانہ سلوک پر اپنے دکھ کا اظہار کرے۔
تحریک التوا مزید کہا گیا ہے کہ قومی اسمبلی مسلمان خواتین کے ریپ، ان کے گھر بار لوٹنے اور وسیع پیمانے پر لوگوں کو ہلاک کرنے کے واقعات کی مذمت کرے۔
پیپلز پارٹی کے اراکین نے اس مجوزہ تحریک کے متن میں حکومت پر بھی زور دیا ہے کہ وہ میانمار کی حکومت پر اپنا اثر و رسوخ استعمال کرتے ہوئے اس انسانی المیہ کا حل تلاش کرے۔
حزب اختلاف کے اراکین نے اس تحریک کے ذریعے حکومت سے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ اقوام متحدہ اور عالمی برادری سے رجوع کرے اور اس معاملے میں فوری طور پر مداخلت کر کے وسیع پیمانے پر مسلمانوں کے قتل عام کو بند کروائے۔
انھوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کو چاہیے کہ وہ پوری شدت سے میانمار حکومت پر دباؤ ڈالے تاکہ اس انسانی المیے کو حل کیا جا سکے اور روہنگیا مسلمانوں کو دوسرے ملکوں میں ہجرت کرنے کے لیے محفوظ راستے فراہم کرنے کو یقینی بنایا جا سکے۔
End of سب سے زیادہ پڑھی جانے والی
اس کے ساتھ ساتھ اس تحریک میں قومی اسمبلی سے یہ بھی کہا گیا کہ وہ اقوام متحدہ اور بین الاقوامی برادری سے یہ بھی مطالبہ کرے کہ وہ متاثرہ علاقوں تک عالمی امدادی اداروں، صحافیوں اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو میانمار کی حکومت رسائی فراہم کرے تاکہ وہاں کی صورت حال کا درست اندازہ لگایا جا سکے اور متاثرہ افراد تک امداد کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔
یہ تحریک التوا پیپلز پارٹی کے اراکین قومی اسمبلی قائد حزب اختلاف سید خورشید، شازیہ مری، سید نوید قمر، نواب محمد یوسف تالپور، ڈاکٹر نفیسہ شاہ، میر اعجاز حسین جھکرانی، سید غلام مصطفیٰ شاہ، ڈاکٹر عذرا افصل پیچیوںڑ علام رسول کرویجا، محمد ایاز سومورو، مسز شاہدہ رحمانی اور ڈاکٹر عمران ظفر لغاری کی طرف سے جمع کرائی گئی ہے جو متوقع طور پر پیر سے شروع ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس میں بحث کے لیے پیش کی جائے گی۔