آپ اس وقت اس ویب سائٹ کا ٹیکسٹ پر مبنی ورژن دیکھ رہے ہیں جو کم ڈیٹا استعمال کرتا ہے۔ مرکزی ویب سائٹ جہاں تمام تصاویر اور ویڈیوز موجود ہیں دیکھیے
پاکستان میں ’را‘ کے نیٹ ورک کے انکشاف کا دعویٰ
پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ پاکستان میں قائم بھارتی ہائی کمیشن میں بھارتی خفیہ ایجنسی را کے نیٹ ورک کا پتہ چلاہے اور دو انڈین سفارتی اہلکار را کا نیٹ ورک چلانے میں مبینہ طور پر ملوث پائے گئے ہیں۔
جن سفارت کاروں کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ وہ را کا نیٹ ورک چلاتے ہیں اُن میں کمرشل قونصلر راجیش کمار اگنی ہوتری اور فرسٹ انفارمیشن سیکریٹری بلبیر سنگھ شامل ہیں۔
ان سفارت کاروں کے بارے میں حکام کا کہنا ہے کہ انڈین ہائی کمیشن میں را کے اس نیٹ ورک کا سراغ پاکستانی اداروں کی تحویل میں را کے افسر کلبھوشن یادیو کے انکشاف کے بعد لگایا گیا ہے۔
حکام کے مطابق یہ سفارت کار مبینہ طور پر بلوچستان اور کراچی کے علاوہ ملک کے دوسرے حصوں میں تخریب کاری کی کارروائیوں کے لیے نہ صرف منصوبہ بندی کی نگرانی کرتے تھے بلکہ اُن کے ایسے افراد کے ساتھ مراسم تھے جو پاکستان دشمن سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔
حکام کے مطابق ان سفارت کاروں کو گرفتار نہیں کیا جا سکتا البتہ اُنھیں ناپسندیدہ شخصیت قرار دے کر ملک بدر کیا جائے گا۔
سرکاری ذرائع کے مطابق چند روز قبل ناپسندیدہ شخصیت قرار دے کر ملک بدر کیے جانے والے انڈین سفارت کار سرجیت سنگھ کا تعلق بھی اسی گروہ سے ہے۔
ان سفارت کاروں کے پاکستان مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے بارے میں ابھی پاکستانی وزارت خارجہ کی طرف سے کوئی تحریری موقف سامنے نہیں آیا، تاہم حکام کا کہنا ہے کہ جلد ہی انڈین ہائی کمشنر کو وزارت خارجہ میں طلب کر کے اُنھیں اس بارے میں آگاہ کیا جائے گا۔
پاکستان اور انڈیا کے تعلقات ان دنوں انتہائی کشیدہ ہیں اور دونوں ملکوں کی افواج کے درمیان لائن آف کنٹرول اور ورکنگ بانڈری پر فائرنگ کا تبادلہ ہو رہا ہے۔
End of سب سے زیادہ پڑھی جانے والی
اس سے قبل انڈین نے پاکستانی ہائی کمیشن کے ایک اہلکار کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دے کر ملک چھوڑنے کا حکم دیا تھا۔