آپ اس وقت اس ویب سائٹ کا ٹیکسٹ پر مبنی ورژن دیکھ رہے ہیں جو کم ڈیٹا استعمال کرتا ہے۔ مرکزی ویب سائٹ جہاں تمام تصاویر اور ویڈیوز موجود ہیں دیکھیے
احتجاج سب کا حق ہے لیکن اس کے لیے شہر بند نہیں کیا جا سکتا: اسلام آباد ہائی کورٹ
اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کو حکومت کے خلاف احتجاج کے دوران شہر بند کرنے سے روکتے ہوئے کہا ہے کہ کسی کو بھی شہریوں کے بنیادی حقوق متاثر کرنے نہیں دیے جائے گا۔
عدالت نے حکومت سے بھی کہنا ہے کہ شہر میں کسی مقام پر آمدورفت روکنے کے لیے رکاوٹیں نہ لگائی جائیں۔
نامہ نگار شہزاد ملک کے مطابق عدالت کی جانب سے یہ حکم جمعرات کو اسلام آباد میں عمران خان کے دھرنے کو روکنے سے متعلق چار درخواستوں کی سماعت کے دوران دیا گیا ہے۔
عمران خان نے دو نومبر کو حکومت کے خلاف احتجاجی مہم کے سلسلے میں اسلام آباد میں دھرنا دینے اور شہر بند کر دینے کا اعلان کیا ہے۔
اس معاملے پر دائر کی گئی درخواستوں کی سماعت کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی جانب سے سیکریٹری داخلہ سے کہا گیا کہ ضلعی انتظامیہ اس بات کو یقینی بنائے کہ عمران خان کو جلسے کے لیے کوئی ایک مخصوص مقام فراہم کیا جائے اور انھیں وہاں تک محدود رکھا جائے۔
اس کے علاوہ سیکریٹری داخلہ کو ہدایت کی گئی ہے کہ شہر میں کسی بھی مقام پر کنٹینرز نہ لگائے جائیں۔
عدالت نے مزید کہا ہے کہ احتجاج کرنا سب کا حق ہے لیکن اس کے لیے شہر کو بند نہیں کیا جا سکتا اور دو نومبر کو شہر میں کوئی سکول اور کالج بند نہیں کیا جائے گا۔
End of سب سے زیادہ پڑھی جانے والی
شوکت عزیز صدیقی نے اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ کو حکم دیا ہے کہ وہ عمران خان کے جلسے کے لیے پریڈ ایوینیو میں انتظامات کریں اور انھیں وہیں تک محدود رکھنے کو یقینی بنایا جائے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج شوکت عزیز صدیقی نے عمران خان کو 31 اکتوبر کو ذاتی حیثیت میں عدالت میں پیش ہونے کے لیے بھی کہا ہے۔
دھرنا روکنے کی درخواستوں کی سماعت کے دوران جج شوکت عزیز صدیقی کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان کی جانب سے شہر کو بند کرنے کی تقاریر ان کی موجودگی میں ہی سنی جائیں گی اور اس پر ان سے وضاحت طلب کی جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ عمران خان حکومتی مشینری کو جام کرنا چاہتے ہیں۔
جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے سماعت میں مزید کہا کہ یہ سب جان لیں کہ امپائر یا تھرڈ امپائر کوئی نہیں صرف عدالت ہے۔
خیال رہے کہ عمران خان نے حال ہی میں کہا تھا کہ ان کے احتجاج کے نتیجے میں کوئی تیسری قوت آتی ہے تو اس کے ذمہ دار بھی نواز شریف ہی ہوں گے۔
عدالت کے اس حکم کے بعد کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے عمران خان کی سربراہی میں تحریکِ انصاف کے اہم رہنماؤں کا اجلاس بنی گالہ میں منعقد ہوا۔
بی بی سی سے بات کرتے ہوئے تحریکِ انصاف کے رہنما ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ ان کی جماعت اس فیصلے کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے لارجر بینچ یا سپریم کورٹ میں چیلنج کرے گی۔
انھوں نے کہا کہ پہلے مرحلے میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے سنگل بینچ کے اس فیصلے کے خلاف حکمِ امتناعی حاصل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔