آپ اس وقت اس ویب سائٹ کا ٹیکسٹ پر مبنی ورژن دیکھ رہے ہیں جو کم ڈیٹا استعمال کرتا ہے۔ مرکزی ویب سائٹ جہاں تمام تصاویر اور ویڈیوز موجود ہیں دیکھیے
لیکس، جھوٹ اور دیومالائی کہانیاں‘
- مصنف, طاہر عمران
- عہدہ, بی بی سی اردو ڈاٹ کام
سوشلستان میں ساری سیاسی جماعتیں پارلیمان کے اجلاس میں آئیں بحث مباحثہ ہوا حسبِ توقع حزبِ اختلاف اور حزبِ اقتدار نے کشمیر کے بارے میں باتوں سے آغاز کیا اور بات جہاں ختم ہوئی اس پر کوئی کیا لکھے۔
عمران خان اور تحریکِ انصاف کی سولو فلائٹ کے قصے اور ایک اور اخبار اور اس کےکالم نگار کی لعنت ملامت کرنے کے لیے چلائے گئے ٹرینڈز میں وطن کی محبت میں سرشار کمپیوٹرز سرگرم ہیں۔ تماشا یہ ہے کہ ایک جعلی ٹوئٹر اکاؤنٹ چلانے والا ایک معتبر اخبار پر اعتراض کر رہا ہے۔
مگر آتے ہیں اہم موضوع کی طرف جو سوشلستان میں کل سے بہت زیادہ سرگرمی سے زیرِ بحث ہے۔
'لیکس، جھوٹ اور دیومالائی کہانیاں'
پاکستانی اخبار ڈان کی جانب سے اسلام آباد میں ایک اہم اجلاس کی مبینہ روداد کے بعد سوشل میڈیا پر بہت سے تبصرے آئے ہیں جن میں ایک جانب تو امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ 'اب بلاتمیز سب کے خلاف کارروائی ہو گی' جبکہ دوسری جانب اس خبر کے کرنے والے اور سویلین قیادت نشانے پر ہے۔
سب سے زیادہ پرجوش بھارتی صحافی اور تجزیہ کار تھے جنھوں نے اسے بہت بڑا اقدام قرار دیا۔
اجے شکلا نے ٹویٹ کی کہ 'اگر اس خبر کی کوئی بنیاد ہے تو بہت بڑی تبدیلی ہے' جبکہ نیلوفر قاضی نے ٹویٹ کی کہ 'یہ بہت بڑی بات ہے اگر یہ سچ ہے۔'
کانگریس کے رہنما ششی تھرور نے ٹویٹ کی کہ 'پاکستان کو سمجھ آ رہی ہے۔'
مائرہ میکڈونلڈ نے ٹویٹ کی کہ 'یہ سویلین حکومت کی جانب سے بہت ہی بہادری کا کام ہے جس میں دنیا کی رائے پر ایک کھلا اور واضح موقف ہے۔'
End of سب سے زیادہ پڑھی جانے والی
اسد قریشی نے لکھا ہے کہ 'پاکستانی حکومت بےشک اس سے انکار کرے آئی ایس پی آر اس پر خاموشی اختیار کیے رکھے مگر تزویراتی گہرائی نے انھیں مسلسل تنہائی کا شکار کیا ہے۔'
اس دوران پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی ٹویٹ سامنے آئی 'لیکس، جھوٹ اور دیومالائی کہانیوں' سے امن نہیں آئے گا۔ حکومت اس سے اپنے آپ کو سپِن کر کے نکال نہیں سکتی۔ پاکستانی عوام ایکشن اور نتائج چاہتے ہیں۔'
اب یہ واضح نہیں کہ اس ٹویٹ کی وجۂ نزول کیا تھی مگر یہ اس خبر کے آنے کے بعد سامنے آئے تو بہت سے ہیں جو اس کے تانے بانے ملانے میں مصروف ہیں۔
کسے فالو کریں؟
ہر ہفتے ہم کوشش کرتے ہیں کہ اس حصے میں ایسی خواتین کا تعارف پیش کریں جو انٹرنیٹ پر مختلف کام کر رہی ہیں۔ اس ہفتے ذکر کرتے ہیں افشاں مصعب کا جو بلاگنگ کرتی ہیں اور اپنے دبنگ، زوردار اور مدلل تبصروں کی وجہ سوشل میڈیا پر مقبول ہیں۔ افشاں نہ صرف سیاست پر لکھتی ہیں جس کے حوالے سے ان کی رائے سے ہمارا متفق ہونا ضروری نہیں مگر خواتین کے حقوق اور مسائل کے حوالے سے افشاں پاکستانی سوشل میڈیا پر ان چند لکھنے والوں میں ہیں جو اردو میں ان عنوانات پر لکھتے ہیں۔ افشان کے ٹوئٹر ہینڈل پر آپ ان کو فالو کر سکتے ہیں