http://www.bbc.com/urdu/

Friday, 24 March, 2006, 15:13 GMT 20:13 PST

صلاح الدین
بی بی سی اردو ڈاٹ کام، دلی

سونیا کا استعفٰی اور جذباتی اراکین

ہندوستان کی حکمراں جماعت کانگریس پارٹی کی صدر سونیا گاندھی کے پارلیمنٹ سے مستفیٰ ہونے کے بعد دلی میں سیاسی گہما گہمی تیز ہوگئی ہے۔

کانگریس کے کئی دیگر ارکان نے بھی استعفٰی دینے کی پیش کش کی ہے لیکن پارٹی نے ارکان کو ایسا کرنے سے باز رہنے کی ہدایت کی ہے۔ ادھر سیاسی جماعتوں نے کہا ہے کہ اس پیچیدہ مسئلے پر پارلیمنٹ میں فوری بحث کی ضرورت ہے۔

گزشتہ روز محترمہ گاندھی نے اس الزام کے بعد پارلیمان کی رکنیت سے استعفٰی دیا تھا کہ وہ مالی فائدے والے ایک دوسرے سرکاری عہدے پر بھی فائز تھیں جو پارلیمانی اصول و ضوابط کے تحت درست نہیں ہے۔

وزیراعظم منموہن سنگھ سمیت کانگریس کے سبھی رہنماؤں نےمحترمہ گاندھی کے فیصلے کی یہ کہ کر تعریف کی ہے انہوں نے ایک بار پھر قربانی کی مثال پیش کی ہے اور’یہ انکا ایک تاریخی قدم ہے‘۔

ادھر دلی میں کانگریس کے دفتر کے سامنے ملک بھر سے آئے سونیا گاندھی کے حامیوں کی بھیڑ جمع ہے اور کئی کانگریسی رہنماؤں نے سونیا کی حمایت میں پارلیمنٹ سے استعفٰی دینے کی پیش کش کی ہے لیکن پارٹی نے اس طرح کے جذباتی اقدام سے باز رہنے کو کہا ہے۔

حزب اختلاف
 حزب اختلاف کی جماعت بھارتیہ پارٹی کا کہنا ہے سونیاگاندھی اصولی طور پر غلط تھیں اور انکے پاس اسکے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا کہ وہ استعفٰی دیں
 

حزب اختلاف کی جماعت بھارتیہ پارٹی کا کہنا ہے سونیاگاندھی اصولی طور پر غلط تھیں اور انکے پاس اسکے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا کہ وہ استعفٰی دیں اور اسی لیے انہیں یہ قدم اٹھانا پڑاہے۔ پارٹی کے مطابق کانگریس سونیا کے اس قدم کوایثار و قربانی کا نام شرمندگی سے بچنے کے لیے دے رہی ہے۔

اس سیاسی داؤ پیچ کے دوران اس مسئلے پر بھی بحث تیز ہوگئی ہے کہ آخر سونیا کے علاوہ جو دیگر ارکان پارلیمان دوسرے سرکاری عہدوں پر فائز ہیں انہیں کیا کرنا چاہیے۔ اکثر جماعتوں کا کہنا ہے کہ اس مسئلے پر سبھی سے صلاح و مشورے کے بعد حکومت اس بارے میں کوئی قانون وضع کرے جسکے تحت مالی فائدے والے سرکاری عہدوں کی شناخت ہوسکے۔

لوک سبھا سپیکر سومناتھ چٹرجی بھی انہیں ارکان کی فہرست میں شامل ہیں جن پر دوسری سرکاری عہدے پر فائز ہونے کا الزام ہے لیکن انہوں نے استعفٰی دینے سے انکار کر دیا ہے۔ دوسری طرف کانگریس کے دو اور ارکان مستعفی ہوگئے ہیں۔

ادھر الیکشن کمیشن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس سے سونیا گاندھی سمیت دس ایسےارکان پارلیمان کے بارے میں رائے طلب کی گئی تھی جن کے بارے میں دوسرے سرکاری عہدوں پر فائز ہونے کا الزام ہے۔