پشاور سکول حملہ: کب کیا ہوا؟

آرمی پبلک سکول پر ایک سال قبل طالبان کے حملے اور جوابی کارروائی کی تصویری ٹائم لائن۔

پشاور کے ورسک روڈ پر واقع آرمی پبلک سکول کے قریب فائرنگ کی اطلاع سامنے آئی اور کہا گیا کہ اس سے ایک استانی زخمی ہوئی ہے۔ سکول کی دیوار کے قریب ایک گاڑی کو آگ لگائے جانے کی خبر بھی ملی۔
،تصویر کا کیپشنپشاور کے ورسک روڈ پر واقع آرمی پبلک سکول کے قریب فائرنگ کی اطلاع سامنے آئی اور کہا گیا کہ اس سے ایک استانی زخمی ہوئی ہے۔ سکول کی دیوار کے قریب ایک گاڑی کو آگ لگائے جانے کی خبر بھی ملی۔
ایف سی کی وردیوں میں ملبوس حملہ آور سکول کی عقبی دیوار سے اندر داخل ہوئے اور شدید فائرنگ کی آوازیں علاقے میں سنی جانے لگیں۔ حملہ آوروں کا ابتدائی ہدف سکول کا آڈیٹوریم تھا جہاں بڑی تعداد میں بچے اور اساتذہ موجود تھے۔
،تصویر کا کیپشنایف سی کی وردیوں میں ملبوس حملہ آور سکول کی عقبی دیوار سے اندر داخل ہوئے اور شدید فائرنگ کی آوازیں علاقے میں سنی جانے لگیں۔ حملہ آوروں کا ابتدائی ہدف سکول کا آڈیٹوریم تھا جہاں بڑی تعداد میں بچے اور اساتذہ موجود تھے۔
حملے کی اطلاع ملتے ہی پاکستانی فوج کے کمانڈوز اور بکتربند گاڑیاں سکول پہنچ گئیں اور فوج نے آپریشن شروع کر دیا۔
،تصویر کا کیپشنحملے کی اطلاع ملتے ہی پاکستانی فوج کے کمانڈوز اور بکتربند گاڑیاں سکول پہنچ گئیں اور فوج نے آپریشن شروع کر دیا۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق چھ سے سات حملہ آوروں نے سکول میں بچوں اور اساتذہ کو یرغمال بنا رکھا تھا اور ان میں خود کش حملہ آور بھی شامل تھے۔
،تصویر کا کیپشنابتدائی اطلاعات کے مطابق چھ سے سات حملہ آوروں نے سکول میں بچوں اور اساتذہ کو یرغمال بنا رکھا تھا اور ان میں خود کش حملہ آور بھی شامل تھے۔
 شہر میں سکول کی طرف جانے والے راستے بند کر دیے گئے جبکہ آرمی پبلک سکول میں زیر تعلیم بچوں کے والدین سکول کے قریب پہنچنا شروع ہو گئے۔
،تصویر کا کیپشن شہر میں سکول کی طرف جانے والے راستے بند کر دیے گئے جبکہ آرمی پبلک سکول میں زیر تعلیم بچوں کے والدین سکول کے قریب پہنچنا شروع ہو گئے۔
کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان نے صحافیوں کو فون کر کے حملے کی ذمہ داری قبول کی اور درجنوں بچوں اور اساتذہ کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا۔
،تصویر کا کیپشنکالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان نے صحافیوں کو فون کر کے حملے کی ذمہ داری قبول کی اور درجنوں بچوں اور اساتذہ کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا۔
15 بچوں کو سکول سے بحفاظت نکال لیا گیا۔ دیگر بچے حملے کے بعد وقفے وقفے سے باہر نکلتے رہے۔
،تصویر کا کیپشن15 بچوں کو سکول سے بحفاظت نکال لیا گیا۔ دیگر بچے حملے کے بعد وقفے وقفے سے باہر نکلتے رہے۔
زخمی بچوں کو لیڈی ریڈنگ ہسپتال اور سی ایم ایچ منتقل کیا گیا جہاں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی تھی۔ والدین سکول اور سی ایم ایچ کے چکر لگاتے رہے۔
،تصویر کا کیپشنزخمی بچوں کو لیڈی ریڈنگ ہسپتال اور سی ایم ایچ منتقل کیا گیا جہاں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی تھی۔ والدین سکول اور سی ایم ایچ کے چکر لگاتے رہے۔
آئی ایس پی آر کی جانب سے ایک بیان میں بتایا گیا کہ ریسکیو آپریشن جاری ہے اور جھڑپیں ہو رہی ہیں، زیادہ تر بچوں اور سٹاف کو سکول سے نکال لیا گیا ہے جبکہ شدت پسندوں کے ہاتھوں متعدد بچوں اور اساتذہ کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔
،تصویر کا کیپشنآئی ایس پی آر کی جانب سے ایک بیان میں بتایا گیا کہ ریسکیو آپریشن جاری ہے اور جھڑپیں ہو رہی ہیں، زیادہ تر بچوں اور سٹاف کو سکول سے نکال لیا گیا ہے جبکہ شدت پسندوں کے ہاتھوں متعدد بچوں اور اساتذہ کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔
آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل عاصم باجوہ نے ٹویٹ میں بتایا کہ سکول کے تین بلاک کلیئر کرا لیے گئے ہیں جبکہ دیگر بلاکس کو کلیئر کرانے کے لیے آپریشن جاری ہے۔
،تصویر کا کیپشنآئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل عاصم باجوہ نے ٹویٹ میں بتایا کہ سکول کے تین بلاک کلیئر کرا لیے گئے ہیں جبکہ دیگر بلاکس کو کلیئر کرانے کے لیے آپریشن جاری ہے۔
حکام نے اس حملے میں 104 ہلاکتوں کی تصدیق کر دی جبکہ فوج کی جانب سے بتایا گیا کہ سکول میں موجود شدت پسندوں میں سے چار کو  ہلاک کر دیا گیا ہے جبکہ باقی کو سکول کے عمارت کے آخری چار بلاکس کی جانب دھکیل دیا گیا ہے۔
،تصویر کا کیپشنحکام نے اس حملے میں 104 ہلاکتوں کی تصدیق کر دی جبکہ فوج کی جانب سے بتایا گیا کہ سکول میں موجود شدت پسندوں میں سے چار کو ہلاک کر دیا گیا ہے جبکہ باقی کو سکول کے عمارت کے آخری چار بلاکس کی جانب دھکیل دیا گیا ہے۔
وزیراعظم نواز شریف نے پشاور میں سکول پر دہشت گردوں کے حملے میں ہونے والی ہلاکتوں کے بعد ملک میں تین روزہ سوگ کا اعلان کیا۔
،تصویر کا کیپشنوزیراعظم نواز شریف نے پشاور میں سکول پر دہشت گردوں کے حملے میں ہونے والی ہلاکتوں کے بعد ملک میں تین روزہ سوگ کا اعلان کیا۔
آرمی پبلک سکول کی عمارت کے آخری بلاک میں موجود پانچویں اور چھٹے دہشت گرد کے مارے جانے کی اطلاعات سامنے آئیں۔ فوجی حکام کا یہ بھی کہنا تھا کہ دہشت گردوں کی جانب سے بچھائی گئی آئی ای ڈیز کی وجہ سے سکول کو کلیئر کروانے کی رفتار میں رکاوٹ پیش آ رہی ہے۔
،تصویر کا کیپشنآرمی پبلک سکول کی عمارت کے آخری بلاک میں موجود پانچویں اور چھٹے دہشت گرد کے مارے جانے کی اطلاعات سامنے آئیں۔ فوجی حکام کا یہ بھی کہنا تھا کہ دہشت گردوں کی جانب سے بچھائی گئی آئی ای ڈیز کی وجہ سے سکول کو کلیئر کروانے کی رفتار میں رکاوٹ پیش آ رہی ہے۔
شدت پسندوں کے خلاف جاری کارروائی میں ایس ایس جی کمانڈوز نے سکول کے سٹاف میں شامل سات مردوں اور چار خاتون اساتذہ کو بازیاب کروا لیا۔ بتایا گیا کہ حملہ آوروں کے خلاف کارروائی اختتامی مراحل میں ہے۔
،تصویر کا کیپشنشدت پسندوں کے خلاف جاری کارروائی میں ایس ایس جی کمانڈوز نے سکول کے سٹاف میں شامل سات مردوں اور چار خاتون اساتذہ کو بازیاب کروا لیا۔ بتایا گیا کہ حملہ آوروں کے خلاف کارروائی اختتامی مراحل میں ہے۔
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے ترجمان نجی اللہ خان نے اعلان کیا  کہ حملے میں ہلاکتوں کی تعداد 135 ہوگئی ہے جبکہ 114 افراد زخمی ہیں۔
،تصویر کا کیپشنوزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے ترجمان نجی اللہ خان نے اعلان کیا کہ حملے میں ہلاکتوں کی تعداد 135 ہوگئی ہے جبکہ 114 افراد زخمی ہیں۔
دس گھنٹے تک جاری رہنے والی کارروائی کے بعد حکومتِ خیبر پختونخوا کی جانب سے اعلان کیا گیا کہ آرمی پبلک سکول میں آپریشن مکمل کر لیا گیا ہے۔
،تصویر کا کیپشندس گھنٹے تک جاری رہنے والی کارروائی کے بعد حکومتِ خیبر پختونخوا کی جانب سے اعلان کیا گیا کہ آرمی پبلک سکول میں آپریشن مکمل کر لیا گیا ہے۔
ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر میجر جنرل عاصم باجوہ نے بتایا کہ آرمی پبلک سکول پر سات شدت پسندوں نے حملہ کیا اور ان سب کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ شدت پسندوں کے ساتھ جھڑپوں میں سات ایس ایس جی کمانڈو زخمی ہوئے ہیں جبکہ 132 بچوں سمیت 141 افراد مارے گئے۔ 
تحریر: عزیز اللہ خان، بی بی سی اردو
،تصویر کا کیپشنڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر میجر جنرل عاصم باجوہ نے بتایا کہ آرمی پبلک سکول پر سات شدت پسندوں نے حملہ کیا اور ان سب کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ شدت پسندوں کے ساتھ جھڑپوں میں سات ایس ایس جی کمانڈو زخمی ہوئے ہیں جبکہ 132 بچوں سمیت 141 افراد مارے گئے۔ تحریر: عزیز اللہ خان، بی بی سی اردو