آپ اس وقت اس ویب سائٹ کا ٹیکسٹ پر مبنی ورژن دیکھ رہے ہیں جو کم ڈیٹا استعمال کرتا ہے۔ مرکزی ویب سائٹ جہاں تمام تصاویر اور ویڈیوز موجود ہیں دیکھیے

مجھے مرکزی ویب سائٹ یا ورژن پر لے جائیں

کم ڈیٹا استعمال کرنے والے ورژن کے بارے میں مزید جانیں

میتھیو ویڈ اور مارکس سٹوئنس کی ناقابل شکست شراکت، آسٹریلیا فائنل میں پہنچ گیا

ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں دبئی کے میدان میں آسٹریلیا نے پاکستان کو انتہائی سنسنی خیز مقابلے کے بعد پانچ وکٹوں سے شکست دے دی اور اتوار کو نیوزی لینڈ کے خلاف فائنل میں جگہ بنا لی۔ اس جیت کے ساتھ آسٹریلیا نے ورلڈ کپ کے ناک آؤٹ مرحلوں میں پاکستان کے خلاف جیت کا ریکارڈ برقرار رکھا۔

لائیو کوریج

محمد صہیب

  1. ورلڈ کپ میں پاکستان کی شکست کے ساتھ آج کی لائیو کوریج مکمل، یہ صفحہ اب مزید اپ ڈیٹ نہیں ہوگا, ٹورنامنٹ کا آخری میچ اب اتوار کو کھیلا جائے گا

    پاکستان کی شکست کے ساتھ آج کی کوریج اختتام پذیر ہوئی۔

    ٹورنامنٹ کا آخری میچ یعنی فائنل اتوار کو دبئی کے میدان میں آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے مابین ہوگا جس کے کوریج کے لیے ہم آپ سے پھر واپس ملیں گے۔

    تب تک کے لیے آپ بی بی سی اردو کی ورلڈ کپ کوریج اور تجزیوں اور دیگر مضامین کے لیے یہاں پر کلک کر کے پڑھ سکتے ہیں۔

  2. سیمی فائنل میں شکست کے بعد سوشل میڈیا صارفین آسٹریلیا سے شکست پر غم زدہ

    آسٹریلیا کو آخری 10 گیندوں پر جیت کے لیے 20 رنز درکار تھے، شاہین شاہ آفریدی اچھی بولنگ کا مظاہرہ کر رہے تھے اور ایسا محسوس ہوتا تھا کہ یہ میچ آخری اوور کے سنسنی خیز مراحل تک جائے گا۔

    لیکن پھر میتھیو ویڈ نے لیگ سائیڈ پر جارحانہ شاٹ کھیلی گیند ہوا میں بلند ہوئی، پہلے پہل ایسے محسوس ہوا کہ شاید یہ چھکے کے لیے جا رہی ہے، لیکن پھر فریم میں حسن علی آئے اور انھوں نے ایک آسان کیچ چھوڑ دیا۔

    پھر اگلی تین گیندیں تین چھکوں کے لیے باؤنڈری لائن پار کر گئیں اور پاکستان آسٹریلیا سے پانچ وکٹوں سے ہار گیا اور ناک آؤٹ میچوں میں آسٹریلیا سے نہ جیتنے کا کفر آج بھی نہیں ٹوٹ پایا۔

    پاکستان اور آسٹریلیا کے اس دلچسپ میچ پر سوشل میڈیا پر صارفین کے تبصرے ساتھ ساتھ چلتے رہے اور شکست کے بعد ان میں اور تیزی دیکھنے میں آئی، جن کے بارے میں آپ یہاں کلک کر کے پڑھ سکتے ہیں۔

  3. ’جس طرح سے میتھیو ویڈ نے اپنے اعصاب کو قابو میں رکھا وہ بہت زبردست تھا‘

    آسٹریلوی کپتان ایرون فنچ کا کہنا تھا کہ یہ بہت عمدہ میچ تھا اور جس طرح سے میتھیو ویڈ نے اپنے اعصاب کو قابو میں رکھا وہ بہت زبردست تھا۔

    انھوں نے ویڈ اور سٹوئنس کی شراکت کو خراج تحسین پیش کیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایسی جیت سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ میچ جیتنے کے لیے تمام کھلاڑیوں کو یکساں طور پر اچھا کھیل پیش کرنا ہوتا ہے اور ان کی ٹیم نے ایسا ہی کیا۔

    فنچ کا کہنا تھا کہ وہ توقع کر رہے تھے کہ ٹاس ہار کر وہ پہلے بیٹنگ کریں گے لیکن شام کے وقت وکٹ تیز ہو گئی اور گیند بلے پر اچھے سے آ رہی تھی۔

  4. ’شاید اُس کیچ کو پکڑنے سے میچ تبدیل ہو سکتا تھا‘

    پاکستان کپتان بابر اعظم نے میچ کے بعد اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کی ٹیم نے جتنے ہدف کی امید کی تھی وہ اس کو حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئے لیکن آسٹریلوی تعاقب کے آخر میں انھوں نے زیادہ مواقع دے دیا۔

    بابر اعظم نے حسن علی کے کیچ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ شاید اس کیچ کو پکڑنے سے میچ تبدیل ہو سکتا تھا لیکن ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پورے ٹورنامنٹ میں ان کی ٹیم نے بڑے عمدہ کھیل کا مظاہرہ پیش کیا ہے اور وہ ٹیم کی کارکردگی سے مطمئن ہیں۔

  5. بریکنگ, میتھیو ویڈ کی میچ وننگ کارکردگی، بہترین کھلاڑی کا اعزاز

    آسٹریلیا کی جانب سے میتھیو ویڈ نے سٹوئنس کے ساتھ مل کر ایسے وقت میں گیم بدلا جب ان کی امیدوں پر شاداب خان کے سپیل نے پانی پھیر دیا تھا۔

    چار چھکوں اور صرف دو چوکوں کی مدد سے آسٹریلیا کے وکٹ کیپر کو میچ کے بہترین کھلاڑی کا اعزاز ملا۔

    میتھیو ویڈ نے میچ کے بعد کہا کہ جب وہ کریز پر پہنچے تو وہ اس ہدف کو حاصل کرنے کے بارے میں اتنے پراعتماد نہیں تھے لیکن سٹوئنس نے انھیں اعتماد دیا اور باؤنڈری حاصل کیں۔

    انھوں نے کہا کہ وہ اس سکور کو حاصل کرنے میں اپنے حصے ڈالنے پر بہت خوش ہیں۔

  6. حسن علی کا ڈّراپ کیچ اور ویڈ کے بھیس میں مائیک ہسی کی آمد!

    لیکن میچ کا غالباً سب سے اہم لمحہ 19ویں اوور میں آیا جب شاہین آفریدی ، جنھوں نے اس وقت تک تین اوور میں صرف 13 رنز دیے تھے، ان کے اوور کی تیسری گیند پر میتھیو ویڈ نے اونچا شاٹ کھیلا جو مڈ وکٹ پر حسن علی کی طرف گیا۔

    پاکستان نے اس وقت تک ورلڈ کپ میں صرف ایک کیچ چھوڑا تھا اور پورے ٹورنامنٹ میں ان کی فیلڈنگ کا معیار بہت عمدہ رہا ہے۔

    لیکن اس کڑے وقت میں حسن علی اپنے اعصاب پر قابو نہ رکھ سکے اور ہاتھوں میں آئی ہوئی گیند ان کے ہاتھ سے نکل گئی۔

    اور اس کے بعد اگلی تین گیندوں پر میتھیو ویڈ نے پاکستان کے بہترین بولر کے ساتھ وہ کیا جو 2010 کے ورلڈ کپ کے دوسرے سیمی فائنل میں مائیک ہسی نے پاکستان کے اس وقت کے بہترین بولر کے ساتھ کیا تھا، یعنی کہ تین چھکے۔

    ان کی شاندار اننگز اور ساتھی مارکس سٹوئنس کی 31 گیندوں پر 40 رنز کی اننگز کی بدولت آسٹریلیا اب فائنل میں پہنچ گیا ہے جہاں اتوار کو وہ نیوزی لینڈ کے خلاف میچ کھیلے گا۔

  7. حارث رؤف اور حسن علی کے اوورز میں آسٹریلیا کی کایا پلٹی

    آخری تین اوورز میں آسٹریلیا کو میچ جیتنے کے لیے 37 رنز درکار تھے۔ اس سے پہلے والے اوور میں حارث رؤف کو مارکس سٹوئنس نے ایک چھکا اور چوکا مارا اور 13 رنز حاصل کیے۔

    حسن علی نے اس موقع پر اپنے تین اوورز میں 29 رنز دیے تھے۔

    لیکن اس اہم ترین اوور میں میتھیو ویڈ نے انھیں نشانہ بنایا اور مزید ایک چھکے اور چوکے کی مدد سے 15 رنز بٹور لیے اور اگلے دو اوورز میں 22 رنز باقی بچے تھے۔

  8. بریکنگ, میتھیو ویڈ نے مائیک ہسی کی یاد دلا دی، آفریدی کو تین لگاتار چھکے مار کر آسٹریلیا کو فائنل میں پہنچا دیا, آسٹریلیا کا سکور: 177/5، 19 اوور مکمل

    جب میتھیو ویڈ 96 کے سکور پر کریز پر آئے تو ان کے ساتھ مارکس سٹوئنس نے تھے اور آسٹریلیا کو 46 گیندوں پر 81 رنز درکار تھے۔

    محض 17 گیندوں پر 41 رنز بنا کر انھوں نے پاکستانی شائقین کو 2010 میں سیمی فائنل کے مرحلے میں مائیک ہسی کے چھکوں کی یاد دلا دی اور شاہین شاہ آفریدی کے اوور میں تین لگاتار چھکے مار کر میچ ختم کر دیا۔

  9. کیا یہ میچ سپر اوور کی طرف بڑھ رہا ہے؟

    یہ میچ انتہائی سنسنی خیز مرحلے میں داخل ہو چکا، لیکن کیا یہ میچ سپر اوور کی جانب بڑھ رہا ہے۔

  10. ’سٹوئنس نیشم کی طرح اس میچ کو بدل رہے ہیں‘

  11. بریکنگ, میتھیو ویڈ کا حسن علی کو چھکا!, آسٹریلیا کا سکور: 155/5، 18 اوور مکمل

    حسن علی کی فارم اس ٹورنامنٹ میں اچھی نہ رہی اور آج ان کے سپیل میں آسٹریلیا نے فائدہ اٹھاتے ہوئے چار اوورز میں 44 رنز بنا لیے۔

    ان کے آخری اوور میں ویڈ نے ایک چھکے اور چوکے کی مدد سے 15 رنز بنائے اور اب انھیں 12 گیندوں پر 22 رنز چاہیے۔

  12. ’گذشتہ ورلڈکپ کے بعد سے آسٹریلیا نے آخری چار اوورز میں صرف تین مرتبہ 50 رنز بنائے ہیں‘

  13. بریکنگ, سٹوئنس کا آسٹریلیا کے لیے انتہائی اہم موقع پر چھکا!, آسٹریلیا کا سکور: 140/5، 17 اوور مکمل

    آسٹریلیا کے لیے مارکس سٹوئنس جارحانہ بلے بازی اور فنشر کی حیثیت سے مشہور ہیں اور یہ موقع ان کے لیے ہے کہ وہ ہیرو بن جائیں۔

    حارث رؤف کے اوور میں انھوں نے ایک چھکے اور چوکے کی مدد سے اوور میں 13 رنز بنائے۔

  14. میچ کی موجودہ صورتحال!

  15. آسٹریلیا کی امیدیں سٹوئنس اور ویڈ کی جوڑی سے وابستہ, آسٹریلیا کا سکور: 125/5، 16 اوور مکمل

    پاکستان کی لیے حسن علی نے 16واں اوور کرایا جس کی پہلی گیند پر انھوں نے چوکا کھایا اور اس کے بعد ایک نو بال بھی کرائی۔

    اپنے اس اوور میں حسن علی نے 12 رنز دیے اور اب آسٹریلیا کو آخری چار اوورز میں پورے 50 رنز درکار ہیں۔

  16. شاہین شاہ آفریدی بولنگ کے لیے واپس, آسٹریلیا کا سکور: 114/5، 15 اوور مکمل

    شاہین آفریدی کو کپتان بابر بولنگ کے لیے واپس لائے تو انھوں نے بڑا اچھا اوور پھینکا اور صرف چھ رنز دیے ایک ایسے موقع پر جب آسٹریلیا کو فی اوور 12 رنز کی ضرورت ہے۔

  17. حارث رؤف کا اچھا اوور، چوکے کے بعد صرف دو اور رنز, آسٹریلیا کا سکور: 109/5، 14 اوور مکمل

    14ویں اوور کے لیے حارث رؤف بولنگ کے لیے آئے تو ان کو میتھیو ویڈ نے چوکا مارا لیکن اوور میں اس کے علاوہ آسٹریلیا نے صرف دو اور رنز حاصل کیے۔

    اب آسٹریلیا کو اگلے چھ اوورز میں 68 رنز درکار ہیں۔

  18. ’شاداب خان نے آج شاید بطور بولر پاکستان کو میچ جتوا دیا ہے‘

  19. بریکنگ, شاداب خان کی چوتھی وکٹ! گلین میکس ویل بھی آؤٹ!, آسٹریلیا کا سکور: 103/5، 13 اوور مکمل

    پاکستانی لیگ سپنر نے ممکنہ طور پر میچ تبدیل کرنے والا سپیل پھینکا اور اپنے آخری اوور میں وہ گلین میکس ویل کو بھی آؤٹ کرنے میں کامیاب ہو گئے۔

    میکس ویل نے ریورس سوئپ کرتے ہوئے شاٹ مارا تو حارث رؤف نے بہت خوبصورتی سے گرتے ہوئے گیند پکڑ لی۔

    شاداب کے اوور میں سٹوئنس نے ایک چھکا مارا لیکن اوور میں کل صرف آٹھ رنز بنے اور چار اوور میں مجموعی طور پر 26 رنزدیے۔

  20. ’وارنر کو یقین ہو گا کہ انھوں نے ایج کیا تھا‘