میچ کا اختتام
یہ صفحہ اب مزید اپ ڈیٹ نہیں ہوگا۔
آپ اس وقت اس ویب سائٹ کا ٹیکسٹ پر مبنی ورژن دیکھ رہے ہیں جو کم ڈیٹا استعمال کرتا ہے۔ مرکزی ویب سائٹ جہاں تمام تصاویر اور ویڈیوز موجود ہیں دیکھیے
پی ایس ایل تھری کا دسواں میچ شارجہ کے میدان میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اور پشاور زلمی کے درمیان کھیلا گیا جس میں پشاور زلمی نے کانٹے کے مقابلے کے بعد پانچ وکٹوں سے جیت اپنے نام کر لی۔
سید عابد حسین، تابندہ کوکب
یہ صفحہ اب مزید اپ ڈیٹ نہیں ہوگا۔
چار میچوں میں 148 رنز بنا کر ڈیوائن سمتھ نے کمار سنگاکارا کو سب سے زیادہ رنز بنانے کی فہرست میں پیچھے چھوڑ دیا ہے اور اب حنیف محمد کیپ کے نئے حقدار ہو گئے ہیں۔
دو وکٹیں اور اس کے بعد چار گیندوں پر 16 رنز بنا کر فتح حاصل کرنے والے ڈیرن سیمی کو مین آف دا میچ کا اعزاز ملا۔
شارجہ کے تاریخی میدان پر متعدد بار ایسے میچز کھیلے گئے ہیں جن کا فیصلہ آخری اوورز میں ہوتا رہا ہے اور اس میچ کا شمار بھی انھی کانٹے دار مقابلوں میں کیا جائے گا جہاں پشاور زلمی کی ٹیم انتہائی پرسکون طریقے سے 142 رنز کا تعاقب کر رہی تھی لیکن کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی زبردست بولنگ اور فیلڈنگ نے ان کے گرد شکنجہ کس لیا۔ 48 گیندوں پر 52 رنز درکار تھے لیکن اس کے بعد کوئٹہ گلیڈی ایٹرز دباؤ بڑھاتے رہے اور آخری دو اوورز میں پشاور زلمی کو 22 رنز درکار تھے۔ اس موقع پر پشاور زلمی کے زخمی، لنگڑاتے ہوئے کپتان ڈیرن سیمی بیٹنگ کے لیے آئے اور اکیلے ہی میچ کو ختم کر دیا جب انھوں نے چار گیندوں پر دو زوردار چھکے اور ایک چوکے کی مدد سے ہدف کو عبور کر لیا۔ اس شاندار کارکردگی پر انھیں مین آف دا میچ کا اعزام ملا۔ شین واٹسن کی بھرپور آل راؤنڈ کارکردگی جہاں انھوں نے 47 رنز بنائے اور چار اوورز میں صرف 16 رنز کے عوض ایک وکٹ بھی حاصل کی لیکن یہ محنت رائیگاں گئی۔
انور علی کے آخری اوور میں ڈیرن سیمی نے چھکے اور چوکے کی مدد سے ہارتے ہوئے میچ کو بدل دیا اور اپنی ٹیم کو پانچ وکٹوں سے جیت دلا دی۔
زخمی ہونے کے باوجود ڈیرن سیمی نے انور علی کو ایک اور چھکا لگا دیا۔
کون سے ٹیم یہ میچ جیتے گی؟ ڈیرن سیمی پر پشاور کی ساری امیدوں کا دارو مدار جبکہ کوئٹہ کی جانب سے انور علی آخری اوور کرائیں گے۔
زخمی ہونے کے باوجود ڈیرن سیمی نے راحت علی کی آخری گیند کو ان کے سر کے اوپر کھیلتے ہوئے چھکا لگا دیا ہے۔
مسل کھنچ جانے کے بعد بھی پشاور زلمی کے کپتان بیٹنگ کرنے کے لیے آگئے ہیں۔ کیا وہ اپنی ٹیم کو فتح سے ہمکنار کرا سکتے ہیں؟
راحت علی نے پچھلی گیند پر چوکا کھانے کے بعد صابر رحمان کو آؤٹ کر دیا ہے جنھوں نے فل ٹاس گیند کو سیدھے عمر امین کے ہاتھوں میں پھینک دیا۔
پشاور زلمی نے چھ اوورز کے بعد پہلا چوکا لگایا ہے۔ میچ کانٹے کے مرحلے میں داخل ہو گیا ہے۔
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے بولرز کی جانب سے نپی تلی بولنگ جاری اور محمد نواز کے اس اوور میں بھی صرف چھ رنز بنے ہیں۔ آخری دو اوورز کے لیے سرفراز احمد کس کو گیند دیں گے؟
کریز پر پشاور کی جانب سے دو نئے بلے باز، صابر رحمان اور اپنا پہلا میچ کھیلنے والے خالد عثمان موجود ہیں۔ کیا وہ اس موقع پر دو دفعہ کی فائنلسٹ ٹیم کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے دباؤ کا سامنا کر سکیں گے؟
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے بولرز نے پچھلے دو اوورز میں صرف سات رنز دیے ہیں اور اب پشاور پر دباؤ بڑھتا جا رہا ہے۔ یاد رہے کہ ان کے کپتان ڈیرن سیمی بولنگ کرتے ہوئے انجرڈ ہو گئے تھے۔
17ویں اوور میں پشاور زلمی کے بہترین بلے باز تمیم اقبل انور علی کی بہترین فیلڈنگ کی بدولت دوسرا رن لیتے ہوئے رن آؤٹ ہو گئے۔ انھوں نے 36 رنز بنائے اور پشاور کو جیت کے لیے پلیٹ فارم دیا ہے۔
جان ہیسٹنگز نے اپنے چوتھے اوور میں صرف دو رنز دیے جس کے بعد آخری چار اوورز میں پشاور کو جیت کے لیے 33 رنز کی ضرورت ہے۔
جان ہیسٹنگز نے 16ویں اوور کی پہلی گیند پر حفیظ کو 29 رنز پر آؤٹ کر کے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو کچھ امید دلائی ہے۔
انور علی کی اننگز میں غیر متاثرکن بولنگ جاری اور انھوں نے اب تک کرائے گئے تین اوورز میں بغیر کسی وکٹ کے اب تک 26 رنز دیے ہیں۔ دوسری جانب حفیظ 29 رنز اور تمیم 34 رنز پر کھیل رہے ہیں۔
انور اپنا تیسرا اوور کرانے آئے تو پہلی ہی گیند پر محمد حفیظ نے ان کے سر کے اوپر سے زوردار چھکا رسید کر دیا۔
شین واٹسن کے اوور کو حفیظ اور تمیم نے احتیاط کے ساتھ کھیلا اور چار رنز حاصل کیے۔