|
BOGUS کا لفظ کہاں سے آیا ہے؟ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
کیا آپ اُردو کے لفظ ’پٹانگ‘ کا مطلب جانتے ہیں؟ جی نہیں، لُغت کھولنے کی ضرورت نہیں، وہاں یہ لفظ موجود نہیں ہے۔ اسی طرح لغت میں آپکو’ اُوٹ‘ کا مطلب بھی نہیں ملے گا لیکن اگر اِن دونوں بے معنی لفظوں کو ملا کر پڑھیئے تو یہ اُوٹ پٹانگ بن جاتا ہے جِس کا مطلب ڈِکشنری میں موجود ہے اور آپ ویسے بھی جانتے ہی ہوں گے، یعنی فضول، بے ڈھنگا، اُلٹا سیدھا، اُول جلول وغیرہ۔ ہر زبان میں ایسے الفاظ موجود ہیں جِن کی اصل کے بارے میں کسی کو کچھ معلوم نہیں۔ بعض اوقات کسی کے منہ سے اچانک کچھ نکل جاتا ہے اور آس پاس کے لوگ اسے لے اُڑتے ہیں۔ گلی محلّے میں اس نئے لفظ کا چرچا ہوتا ہے اور آہستہ آہستہ سارے شہر میں بات پھیل جاتی ہے۔ قدیم زمانے میں یہ عمل بہت سُست رَو تھا لیکن جب کوئی نیا لفظ رواج پاجاتا تھا تو پھر وہ صدیوں چلتا بھی تھا۔ آج کل میڈیا کی ترقی کے باعث اس طرح کے نئے اظہارات فوراً ہی زبان زدِ خاص و عام ہو جاتے ہیں۔ لیکن سب کے سب ہماری زبان کا مُستقل حصّہ نہیں بنتے۔ آج البتہ ہم ایک ایسے لفظ کا ذِکر کر رہے ہیں جو ہنسی ہنسی میں اِختراع کیا گیا لیکن آج انگریزی زبان کا مُستقل حِصہ بن چکا ہے بلکہ انگریزی کے راستے اُردو اور پنجابی میں بھی داخل ہو چُکا ہے۔ جی ہاں لفظ ہے: بوگس۔ آپ نے اکثر دیکھا ہو گا کہ لوگ ناقص مال کی شکایت کرتے ہوئے کہتے ہیں ’بالکل بوگس ہے یار‘ لفظ کی ساخت سے یہ مغالطہ ہو سکتا ہے کہ یہ بمبئی بھاشا کا کوئی لفظ ہے جو فلموں کے راستے ہماری زبان میں داخِل ہو گیا – حالانکہ اصل میں یہ ایک خالص امریکی لفظ ہے اور اسکے ماخذ کے بارے میں کئی کہانیاں مشہور ہیں مثلاً یہ کہ اس نام کا ایک جعل ساز ہوا کرتا تھا جو جھوٹے چیک اور جعلی دستاویزات جاری کرتا رہتا تھا۔۔۔۔ لیکن اِن کہانیوں کے ثبوت میں ہمیں کوئی تاریخی دستاویز نہیں ملتی۔
اس لفظ کی تاریخ کے بارے میں واحد دستاویزی شہادت ہمیں 1827 کے ایک امریکی اخبار میں ملتی ہے جہاں، اب تک کی تحقیق کے مطابق، یہ لفظ پہلی بار استعمال ہوا تھا۔ اُن دنوں ریاست اوہائیو میں ایک جرائم پیشہ گروہ جعلی کرنسی چھاپنے کا کاروبار کر رہا تھا۔ پولیس نے چھاپا مار کر انھیں رنگے ہاتھوں پکڑ لیا اور جِس چھاپے خانے میں نوٹ پرنٹ ہو رہے تھے وہ بھی پولیس نے تہہ خانے میں سے اُکھاڑ کر باہر سڑک پر لا پھینکا۔ لوگ نوٹ تیار کرنے والی اس عجیب و غریب مشین کو دیکھنے کے لیے جمع ہو گئے اور ہجوم میں سے کسی منچلے نے بے اختیار کہا، یار یہ تو عجیب ’ اوگس بوگس‘ سی مشین ہے۔ اس پر لوگوں نے قہقہ لگایا اور یوں ہنسی ہنسی میں اس مشین کا نام بوگس ہی پڑگیا ۔ اس نام کو مزید شہرت اس وقت ملی جب ایک مقامی اخبار نے جعل سازوں کی گرفتاری کے بارے میں خبر شائع کی اور اُن کی مشین کو ’ بوگس پریس‘ کے نام سے یاد کیا۔ اس کے بعد بوگس منی، بوگس چیک، بوگس ڈاکومنٹ وغیرہ کے الفاظ بھی چل نکلے۔
آج کل یہ لفظ محض کرنسی یا دستاویزات تک محدود نہیں ہے بلکہ بوگس جیولری، بوگس سِلک، بوگس چمڑا، بوگس ٹی وی حتیٰ کہ بوگس عورت اور آدمی تک پائے جاتے ہیں۔ پاکستان میں گزشتہ بیس برس کے دوران جعلی یا بوگس کی جگہ ایک اور لفظ زیادہ مقبول ہو گیا ہے اور وہ ہے ’ دو نمبر‘ یعنی دو نمبر دوائیں، دو نمبر گھڑیاں، دو نمبر ہیئر آئل، دو نمبر سگریٹ۔۔۔۔ اور اب تو ’دونمبردوست‘ بھی عام سننے کو ملتا ہے۔ | اسی بارے میں انگریزی کے رنگ20 October, 2004 | Learning English اردو میں انگریزی سیکھیں27 July, 2004 | Learning English انگریزی کے سبز محاورے09 November, 2004 | Learning English انگریزی جملے کی ساخت10 December, 2004 | Learning English | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||