http://www.bbc.com/urdu/

Thursday, 15 May, 2008, 00:33 GMT 05:33 PST

صلاح الدین
بی بی سی اردو ڈاٹ کام، جے پور

جےپور:مشتبہ شخص کا خاکہ جاری

ہندوستان کی مغربی ریاست راجستھان کے دارالحکومت جے پور میں پولیس نے بم دھماکوں میں مبینہ طور پر ملوث ایک مشتبہ شخص کا خاکہ جاری کیا ہے۔

جے پور شہر سے رات کا کرفیو اٹھا لیا گيا ہے لیکن پولیس کا کہنا ہے جمعرات کی صبح نو بجے سے شام چار بچے تک پرانے شہر میں کرفیو دوبارہ نافذ کر دیا جائے گا۔ جے پور میں منگل کو ہونے والے سلسلہ وار دھماکوں میں تریسٹھ افراد کی ہلاکت اور ڈیرھ سو سے زائد کے زخمی ہونے کے بعد حکام نے متاثرہ علاقے میں بدھ کو کرفیو لگا دیا تھا۔

جے پور: دھماکوں کے بعد کی صبح
جے پور دھماکوں کے بعد کرفیو
جے پور میں دھماکے، تصاویر میں
انڈیا: دھماکوں کی تاریخ

جے پور کی پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکوں کے لیے نئی سائیکلیں استعمال کی گئی ہیں اور جس دکان سے سائکلیں خریدی گئیں تھیں اس کے مالک نے جو حلیہ بتایا ہے اسی بنیاد پر پچیس برس کے ایک مشتبہ شخص کا خاکہ تیار کیا گیا ہے۔

ریاست کے وزیر داخلہ گلاب چند کٹاریہ نے کہا ہے کہ خاکہ تمام اہم عوامی مقامات پر لگایا جائےگا۔ گلاب چند کا کہنا تھا’ابھی اس بارے میں کچھ بھی نہیں کہا جا سکتا کہ ان دھماکوں میں کس تنظیم یا گروپ کا ہاتھ ہے‘۔

پولیس کا کہنا ہے دھماکوں کے متعلق تفتیش کئی سمت میں جاری ہے۔ تاہم ابھی کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہوگا۔ جے پور کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس پنکج سنگھ نے کہا ہے کہ ’پرانے شہر کی دو دکانوں سے سائکلیں خریدی گئی تھیں اور اس بارے میں مزید تفتیش کی جارہی ہے‘۔

پولیس رکشہ چلانے والے ایک لڑکے سے بھی پوچھ گچھ کر رہی ہے جو دھماکے میں زخمی ہو گیا تھا۔ اطلاعات کے مطابق ایک شخص نے اس لڑکے سے ایک سائيکل کو ہوا محل کے اس مقام تک لے جانے کو کہا تھا جہاں دھماکہ ہوا تھا۔مذکورہ شخص کا بھی ابھی علاج جاری ہے۔

جے پور کے پرانے علاقے میں بدھ کے روز دن بھر کا کرفیو تھا جسے شام کو اٹھا لیا گیا تھا اور اس دوران شہر کے کسی بھی علاقے سے کسی نا خوشگوار واقعے کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔ شام کو کرفیو ختم ہونے کے بعد لوگ سڑکوں پر نکلے، چائے اور پان کی دکانیں بھی کھلیں اور لوگ مندروں میں پوجا کے لیے بھی گئے۔

لوگوں کا کہنا ہے کہ ان میں خوف تو ہے لیکن ڈرنے سے کام نہیں چلے گا۔ جے پور کی رہائشی مالنی کے مطابق’ڈر تو لگ رہا ہے لیکن کرفیو کے بعد یہ دیکھنے نکلے کہ ہمارے علاقے میں کیا ماحول ہے، اب بچوں کے ساتھ باہر نکلنے میں تو ڈر رہتا ہے لیکن اس سے کام تو نہیں چلے گا نا‘۔

ایس کمار کہتے ہیں’ماحول ٹھیک ہے لوگ آ جا رہے ہیں اور زندگی تو ویسے بھی نہیں رک سکتی ، دھماکوں کا مقصد لوگوں میں ڈر پیدا کرنا ہوتا ہے لیکن ماحول دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ دہشت گردوں کو شکست ہوئی ہے‘۔

جے پور جسے’گلابی شہر‘ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے بھارتی ریاست راجستھان کا اہم سیاحتی مقام ہے جہاں دنیا بھر سے سیاح آتے ہیں۔ یہ پہلا موقع نہیں کہ ریاست راجستھان میں بم دھماکوں کا واقعہ پیش آیا ہو اور اس سے قبل ریاست میں گزشتہ برس اکتوبر میں اجمیر میں واقع خواجہ معین الدین چشتی کی درگاہ میں دو دھماکے ہوئے تھے جس میں دو افراد ہلاک اور چودہ زخمی ہوئے تھے۔