|
صدام کی پھانسی کے خلاف ہڑتال | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں عراق کے سابق صدر صدام حسین کی پھانسی کے خلاف جمعہ کے روز ایک ہڑتال کی گئی ہے جس سے عام زندگی متاثر ہوئی ہے۔ وادی کشمیر کے بیشتر علاقوں میں دکانیں بند ہیں اور سڑک پر ٹریفک کم ہے۔ ہڑتال کا اعلان کسی خاص گروپ یا جماعت کی طرف سے نہیں کیا گیا ہے لیکن اس کا اثر بیشتر علاقوں میں ہے۔ گزشتہ دو روز سے سری نگر کی سڑکوں پر احتجاجی مظاہرے ہو رہے ہیں۔ احتجاج کے دوران مظاہرین امریکہ کےصدر جارج بش اور برطانیہ کے وزیر اعظم ٹونی بلیئر کے پتلے جلا رہے ہیں۔ کشمیر میں سنی مسلمانوں کی اکثریت ہے اور عوام میں صدام حسین کی پھانسی کے خلاف سخت ناراضگی پائی جاتی ہے۔ کشمیر کے علاوہ ہندوستان کے دیگر ریاستوں میں بھی صدام حسین کی پھانسی کے خلاف احتجاجی مظاہرے ہوئے ہیں۔ گزشتہ روز اترپردیش کے شہر آگرہ میں بھی ایک احتجاجی مظاہرہ کیا گیا تھا۔ | اسی بارے میں وادی میں ہڑتال، عام زندگی متاثر13 June, 2006 | انڈیا وزیراعظم کے خلاف نوٹِس07 August, 2006 | انڈیا صدام پھانسی پر اظہارِ افسوس 30 December, 2006 | انڈیا | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||