BBCUrdu.com
  •    تکنيکي مدد
 
پاکستان
انڈیا
آس پاس
کھیل
نیٹ سائنس
فن فنکار
ویڈیو، تصاویر
آپ کی آواز
قلم اور کالم
منظرنامہ
ریڈیو
پروگرام
فریکوئنسی
ہمارے پارٹنر
آر ایس ایس کیا ہے
آر ایس ایس کیا ہے
ہندی
فارسی
پشتو
عربی
بنگالی
انگریزی ۔ جنوبی ایشیا
دیگر زبانیں
 
وقتِ اشاعت: Saturday, 24 June, 2006, 12:21 GMT 17:21 PST
 
یہ صفحہ دوست کو ای میل کیجیئے پرِنٹ کریں
جِنسی سکینڈل میں فردِ جرم
 

 
 
کشمیری خواتین کا مظاہرہ
ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کےجنسی سکینڈل معاملے میں مرکزی تفتیشی ادارے سی بی آئی نے نو افراد کے خلاف فرد جرم داخل کیا ہے۔ سی بی آئی کی چارج شیٹ میں بعض سینئر پولیس افسران کے علاوہ اس مقدمے کی ایک ملزمہ سبینہ کا نام بھی شامل ہے۔

ان افراد پر عصمت دری اور ’اِم مورل ٹریفکنگ ایکٹ‘ کے تحت مقدمات درج کیۓ گیے ہیں۔ اگر جرم ثابت ہوجائے تو قانون کے مطابق انہیں عمر قید تک کی سزا ہوسکتی ہے۔

سرینگر کی ایک ذیلی عدالت نے ان سبھی مجرموں کو سات جولائی کے روز عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔ سی بی آئی نےاس معاملے میں دو سابق ریاستی وزیروں سمیت ریاست کے سابق ایڈوو کیٹ جنرل کو بھی گرفتار کیا ہے لیکن ان کے خلاف ابھی چارچ شیٹ تیار نہیں کی گئی ہے۔ سی بی آئی کا کہنا ہے کہ ابھی ان افراد سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔

مئی کے اوائل میں کشمیر میں یہ سکینڈل اس وقت سامنے آیا تھا جب میں ایک نابالغ لڑکی جسم فروشی کے دھندے میں ملوث پائی گئی تھی تبھی سے اس معاملے کی تحقیقات جاری ہیں۔ قانون کے مطابق کسی بھی نابالغ لڑکی کے ساتھ جسمانی تعلقات قائم کرنا عصمت دری ہے۔

کشمیر کی سرمائی دارالحکومت سرینگر میں جشم فروشی کے کاروبار کا پتہ چلنے کے بعد وادی میں اس کے خلاف زبردست مظاہرے ہوئے ہیں۔ اس معاملے کے انکشاف کے بعد پولیس نے معاملے کی تفتیش کی تھی جس سے پتہ چلا تھا کہ مبینہ طور پر تقریباً چالیس لڑکیوں کو بلیک میل کر کے جسم فروشی کے لیئے مجبور کیا جا رہا تھا۔

 
 
اسی بارے میں
تازہ ترین خبریں
 
 
یہ صفحہ دوست کو ای میل کیجیئے پرِنٹ کریں
 

واپس اوپر
Copyright BBC
نیٹ سائنس کھیل آس پاس انڈیاپاکستان صفحہِ اول
 
منظرنامہ قلم اور کالم آپ کی آواز ویڈیو، تصاویر
 
BBC Languages >> | BBC World Service >> | BBC Weather >> | BBC Sport >> | BBC News >>  
پرائیویسی ہمارے بارے میں ہمیں لکھیئے تکنیکی مدد