|
مہاراشٹر سے اسلحہ، بارود برآمد | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ممبئی پولیس کے مطابق انسداد دہشت گردی کے عملہ نے اتوار کی شب مالیگاؤں سے بڑی تعداد میں اسلحہ اور بارود برآمد کیا ہے۔ گزشتہ چھ دنوں میں مہاراشٹر کے تین مختلف علاقوں سے بڑے پیمانے پر اسلحہ اور بارود برآمد کیے گئے۔ اس سے پہلے منگل کی رات اورنگ آباد اور جمعہ کی شب منماڑ سے بھی اسی طرح کے بارود برآمد کیے گئے تھے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اس سلسلہ میں اب تک نو لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ آٹھ ملزمان کو عدالت میں پیش بھی کیا جا چکا ہے اور عدالت نے انہیں چوبیس مئی تک پولیس حراست میں رکھنے کا حکم دیا ہے۔ مالیگاؤں پولیس نے ابھی ڈاکٹر شریف محمد شبیر کو گرفتار کیا ہے تاہم انہیں عدالت میں پیش کیا جانا باقی ہے۔ مہاراشٹر میں اسلحہ اور دھماکہ خیز اشیاء کے ملنے کا سلسلہ منگل کی شب سے شروع ہوا۔ انسداد دہشت گردی سکواڈ کے سینیئر پولس انسکپٹر سنیل دیشمکھ کے مطابق انٹیلی جنس بیورو کو اطلاع ملی تھی کہ اورنگ آباد کے قریب دو کاروں میں ممنوعہ تنظیم ’سیمی کے دہشت گرد‘ بڑی مقدار میں اسلحہ لے کر جا رہے ہیں۔ عملہ نے ان کا تعاقب کیا اور اس کار سے بڑی مقدار میں آر ڈی ایکس اور اسلحہ برآمد کیا۔ اس وقت تین ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔ پولیس کو اس کے بعد ایک انڈیکا کار لاوارث حالت میں ملی جس میں سے پولیس نے پچاس ہینڈ گرنیڈ، ایک اے کے 47 رائفل اور دو سو کارتوس برآمد کیے۔ مالیگاؤں کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس بی راجے وردھن کے مطابق اس کار کے ملنے کے بعد سے انہیں شبہ تھا کہ دہشت گرد یہیں کہیں روپوش ہوں گے اس لیئے ان کی تلاش جاری تھی۔ پولیس نے اسی شبہ میں ایک ڈاکٹر کو گرفتار کیا ہے کیونکہ انہیں شبہ ہے کہ ڈاکٹر بھی ممنوعہ تنظیم سیمی کا رکن ہے۔ ڈائریکٹر جنرل آف پولیس ڈاکٹر پی ایس پسریچا نے بی بی سی کو بتایا کہ انہیں شبہ ہے کہ ’ان کے پیچھے لشکر طیبہ اور سٹوڈنٹس اسلامک موومنٹ آف انڈیا (سیمی) کے پرانے دہشت گرد لوگ شامل ہو سکتے ہیں‘ لیکن ابھی وہ حتمی طور پر کچھ نہیں کہہ سکتے کیونکہ ابھی ملزمان سے تفتیش مکمل نہیں ہو سکی ہے۔ ڈاکٹر پسریچا کا کہنا تھا کہ ''ممبئی ہمیشہ سے دہشت گردوں کے نشانے پر رہی ہے اس شہر میں فرقہ وارانہ منافرت پھیلانے اور اس کی اقتصادیات کو خراب کرنے کے کوششیں ہمیشہ سے ہوتی رہی ہیں‘۔ انہوں نے کہا کہ اب ممبئی کے بجائے مہاراشٹر کے دیگر علاقوں میں دہشت گردوں نے اپنی پناہ گاہیں تلاش کر لی ہیں کیونکہ ممبئی پر پولیس کی سخت نگاہ رہتی ہے۔ اے ٹی ایس کے سینئر پولس انسپکٹر سنیل دیشمکھ کے مطابق کار کے ڈرائیور عبدالعزیز کا کہنا ہے کہ اس نے مقامی ایم ایل اے ہوسٹل سے اس کی کار میں کچھ لوگ سوار ہوئے تھے۔ نائب وزیر اعلی اور ریاستی وزیر داخلہ آر آر پاٹل کا کہنا ہے کہ اگر یہ بات سچ ہے تو یہ ایک سنگین معاملہ ہے اور پولیس اس کی تفتیش کرے گی۔ | اسی بارے میں احمد آباد:’ٹِفن‘ دھماکوں میں سزا12 May, 2006 | انڈیا ’جامع مسجد کے زخمیوں کی عیادت‘ 15 April, 2006 | انڈیا بنارس دھماکے:’ماسٹر مائنڈ‘گرفتار05 April, 2006 | انڈیا بھارت چھ آبدوزیں خریدے گا12 September, 2005 | انڈیا بھارت نےسب سے زیادہ اسلحہ خریدا 01 September, 2005 | انڈیا | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||