|
علیگڑھ میں مذہبی کشیدگی | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
انڈیا کی ریاست اترپردیش کے شہر علیگڑھ میں ہندو مسلم تصادم ميں چار افراد ہلاک اور کم از کم چھ زخمی ہوگئے ہیں۔ کشیدگی کو دیکھتے ہوئے پرانے شہر کے کوتوالی، دلی گیٹ اور سسنی گیٹ پولیس تھانوں کی حدود میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔ یوپی کے پولیس سربراہ بوا سنگھ نے ایک اخباری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ اس واقعہ کے بعد پوری ریاست میں ’ہائی الرٹ‘ کا اعلان کر دیا گیا ہے اورامن و اماں برقرار رکھنے کے لیئے تمام ضروری اقدامات کیئے جا رہے ہيں۔ علی گڑھ پولیس کے اعلٰی اہلکار اجے آنند نے بی بی سی کو بتایا کہ بدھ کی رات ایک مندر کو سجانے کے معاملے پر ہندوؤں اور مسلمانوں کے درمیان تنازع ہوگیا اور حالات کشیدہ ہو گئے ۔ یہ مندر ہندوؤں کے بھگوان رام کی یوم پیدائش’ رام نومی‘ کے موقع پر سجایا جا رہا تھا۔ اجے آنند کا کہنا تھا کہ پولیس اور ’ریپڈ ایکشن فورسز‘ کی مدد سے حالات پر قابو پا لیا گیا ہے اور متاثرہ علاقوں میں امن وامان کے قیام کے لیئے سخت حفاظتی انتظامات کیئےگئے ہیں۔ پولیس کے مطابق جمعرات کے روز بھی ہندوؤں کے مجمع پر علاقے کی ایک مسجد سے پتھراؤ کیا گیا ہے لیکن اب تک یہ پتہ نہیں چل سکا ہے کہ اس پتھراؤ میں کوئی زخمی ہوا ہے یا نہیں۔ ماضی میں بھی علی گڑھ میں کئی بار ہندو مسلم فساد ہو چکے ہیں اور فرقہ وارانہ اعتبار سے اس ضلع کو کافی حساس مانا جاتا ہے ۔ | اسی بارے میں مدارس میں ہندو طلباء کا کیا مستقبل01 April, 2006 | انڈیا کارٹون اور مسلم سیاست19 March, 2006 | انڈیا مندر پر حملے کے خلاف بنارس بند08 March, 2006 | انڈیا بش دورہ: لکھنؤ فسادات، چار ہلاک03 March, 2006 | انڈیا مذہبی رہنما اور سات ساتھی قتل11 February, 2006 | انڈیا لیہ: بدھ مت، مسلم کشیدگی09 February, 2006 | انڈیا دھار میں کرفیو اٹھا لیا گیا 03 February, 2006 | انڈیا آسام:ہندو مسلم کشیدگی، 7 زخمی04 September, 2005 | انڈیا | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||