http://www.bbc.com/urdu/

شکیل اختر
بی بی سی اردو ڈاٹ کام،دلی

ملائم کو عدالت کا نوٹس

ہندوستان کی سپریم کورٹ نے جائز ذرائع آمدنی سے زیادہ دولت جمع کرنے کے ایک معاملے میں سماج وادی پارٹی کے رہنما اور ریاست اتر پردیش کے وزیر اعلی ملائم سنگہ یادو کو نوٹس جاری کیا گیا ہے-

عدالت نے یہ نوٹس کانگریس کے ایک کارکن کی طرف سے داخل کی گئی مفاد عامہ کی ایک عذر داری کے سلسلے میں جاری کی ہے۔

عدالت عظمیٰ نے ملائم سنگھ یادو کے دو بیٹوں اکھیلیش یادو اور پرتیک یادو کو بھی نوٹس دیا ہے۔ اس سلسلے میں مرکزی اور ریاستی حکومت سے بھی تفصیلات طلب کی گئی ہیں-

درخواست میں کہا گیا ہے کہ ملائم سنگھ کے نام لکھنئومیں پیتیس لاکھ روپے کی مالیت کی ایک زمین ہے جبکہ ایک دوسری زمین انکی بیوی کے نام پر خریدی گئی تھی۔

اس کے علاوہ آبائی گاؤں میں مسٹر سنگھ کے نام چودہ ایکڑ زرعی زمین ہے اور چھبیس لاکھ رپے کے فکزڈ ذیپازٹ انکے بینک میں ہیں ۔ عرضی میں اٹاوہ شہر میں ایک گھر کا ذکر بھی کیا گیا ہے۔

اسی طرح ملائم کے بیٹے اکھیلیش یادو کی ملکیت کی جو تفصیلات دی گئیں ہیں ان کے مطابق اکھیلیش یادو کے نام لکھنؤ میں 35 کروڑ روپے کی زمین ہے اور حال میں لکھنؤ کے نزدیک ڈھائی کروڑ روپے کی قیمت والا زمین کا ایک پلاٹ انہوں نے فروخت کیا ہے۔

اس کے علاوہ اکھیلیش تین ہزار مربع فٹ کے ایک پلاٹ کے مالک ہیں جسکی قیمت دس لاکھ روپے ہے۔ جبکہ انکے نام پر لکھنؤ شہر میں تین گھر موجود ہیں۔
مفاد عامہ کی عرضی میں کہا گیا ہے کہ ملائم سنگھ یادو اور انکے بیٹوں نے یہ اثاثے نامعلوم ذرائع سے حاصل کیے ہیں اور ان کی تحقیقات کی جانے چاہیئے-
دلچسپ پہلو یہ ہے کہ چند ہفتے قبل ملائم سنگھ یادو نے یہ خدشہ ظاہر کیا تھا کہ سی بی آئ مرکزی حکومت کی ا یما پر ان کی رہائش گاہوں پر چھاپے مارنے والی ہے-
ملائم سنگھ یادو نے حال میں یہ الزام بھی لگایا تھا کہ مرکزی حکومت ان کے فون ٹیپ کر رہی ہے۔