|
ایران تنازعہ:امریکی سفیر کی طلبی | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بھارت نے دلی میں امریکی سفیر کو وزارت خارجہ میں طلب کر کے سکیورٹی کونسل میں ایران کے خلاف پابندیوں کی حمایت نہ کرنے پر بھارت سے امریکی جوہری تعاون ختم کرنے کی دھمکی پر احتجاج کیا ہے۔ بھارت میں امریکی سفیر ڈیوڈ ملفورڈ نے خبردار کیا تھا کہ اگر اس نے سیکورٹی کونسل میں ایران پر پابندیوں کی حمایت نہ کی تو امریکہ بھارت جوہری معاہدہ خطرے میں پڑ سکتا ہے۔ بھارت نے امریکی سفیر کو بتایا کہ ان کا بیان ’غیر مناسب اور امریکہ تعلقات کے لیے غیر موزوں‘ تھا۔ امریکی سفیر کہہ چکے ہیں کہ ان کا بیان سیاق و سباق سے ہٹ کر شائع کیا گیا ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ نے امریکی سفیر کے بیان سے لاتعلقی ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ ڈیوڈ ملفورڈ نے اپنے ذاتی خیالات کا اظہار کیا ہے۔ امریکی سفیر نے بھارتی خبر رساں ادارے پی ٹی آئی کو بتایا تھا کہ امریکہ چاہتا ہے کہ اگر ایران کے جوہری پروگرام کا معاملہ سیکورٹی کونسل میں گیا تو بھارت ایران پر پابندیوں کی حمایت کرے۔ انہوں نے کہا تھا کہ اگر بھارت واقعی ایران کے ایٹمی ہتھیاروں کے پروگرام کے خلاف ہے تو ایران پر پابندیوں کے حق میں ووٹ دے کر یہ ثابت کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اگر بھارت نے ایران پر پابندیوں کی حمایت نہ کی تو اس کا اثر بھارت امریکی جوہری تعاون کے معاہدے پر بھی پڑ سکتا ہے جس کی امریکی سینٹ سے منظوری باقی ہے۔ امریکہ سفیر نے مزید کہا تھا کہ بھارت دفاعی اور پرامن جوہری پروگرام کو علیحدہ کرنے کے لیے اعتماد کا امتحان پاس کرنے میں ابھی تک کامیاب نہیں ہوا ہے۔ | اسی بارے میں ہندوستان نیوکلائی منصوبہ میں شامل06 December, 2005 | نیٹ سائنس پاک بھارت، جوہری فہرستوں کا تبادلہ01 January, 2006 | پاکستان بھارتی اداروں پر پابندیاں ختم01 September, 2005 | انڈیا ’جوہری معاہدہ برابری کی بنیاد پر‘15 December, 2005 | انڈیا ’ایران مخالف ووٹ امریکی دباؤ‘ 25 September, 2005 | انڈیا | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||