|
گیس: بھارت، ایران بات چیت کا آغاز | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
دارالحکومت دلی میں بھارت اور ایران کے توانائي حکام کے درمیان گیس پائپ لائن کے متعلق بات چیت کا نیا دور شروع ہوگيا ہے۔ دو روزہ بات چیت میں دونوں ممالک کے سینئر اہلکار اس بات کا جائزہ لیں گے کہ پاکستان سے ہو کر ایران سے بھارت تک پہنچنے والی قدرتی گیس پائپ لائن کے حوالے سے اب تک کیا پیش رفت ہوئی ہے۔ تینوں ملکوں کو امید ہے کہ اگلے سال جون تک اس گیس پائپ لائن کے متعلق ایک مشترکہ معاہدہ طے ہو جائے گا اور 2007 میں اس پائپ لائن کی تعمیر کا کام شروع ہو جائے گا۔ بھارت نے اسی سال جون میں قدرتی گیس کی فراہمی کے لیے ایران کے ساتھ کئی ارب ڈالر کا باضابطہ معاہدہ کیا تھا۔ معاہدے کے مطابق بھارت ایران سے ہر سال تقریباً پانچ ملین ٹن گیس پچیس سال تک درآمد کرے گا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت کی اقتصادی ترقی کے لحاظ سے آئندہ چند برسوں کے بعد اسے دوگنے ایندھن کی ضرورت ہوگی۔ اس معاملے میں تینوں ممالک الگ الگ دو طرفہ بات چیت کے کئی دور کرچکے ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ امریکہ پائپ لائن اور ایران سے گیس کی خریداری سے ناخوش ہے لیکن بھارت سمیت دونوں ملکوں نے بار بار کہا ہے کہ وہ جلد ہی اس پروجکٹ کی دستاویزی کارروائی ختم کرکے اس کی تعمیر شروع کردیں گے۔ | اسی بارے میں ’موہن گیس مہنگی نہیں کریں گے‘21 May, 2004 | انڈیا پائپ لائن منصوبے پر مذاکرات09 February, 2005 | انڈیا گیس پائپ لائن پر بات چیت شروع 12 July, 2005 | انڈیا | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||