|
انڈیا: سٹاک ایکسچینج میں تیزی | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ہندوستان کی ممبئی سٹاک ایکسچینج کا انڈیکس 8500 پوائنٹ تک پہنچ گیا ہے جو ریکارڈ تیزی کا اظہار ہے۔ ممبئی سٹاک ایکسچینج میں منگل کو 44ء55 پوائنٹ کے اضافے کے ساتھ 28ء8500 پر بند ہوئی جو ایک نیا ریکارڈ ہے۔ سینسیکس نے اس سال 25 فیصد اضافہ حاصل کیا ہے اور یہ صرف اس لیے ممکن ہو سکا ہے کہ غیر ملکی سرمایہ کار ممبئی سٹاک ایسچینج میں سرمائے کاری کر رہے ہیں۔ حکومتی بنک سٹیٹ بنک آف انڈیا سمیت بنکاری کا شعبہ سے فائدہ حاصل کرنے والوں میں سب سے زیادہ آگے ہے اور ان میں نجی شعبے کا آئی سی آئی سی آئی کے بنک بھی شامل ہے۔ ہندوستان کی معیشت کو اس وقت دنیا انتہائی سے ترقی کرنے والی معیشتوں میں سرِ فہرست قرار دیا جا رہا ہے اور پیش گوئی کی جا رہی ہے کہ اس سال اس کی شرحِ نمو تیل کی قیمتوں میں اضافے کے باوجود سات فیصد رہے گی۔ مارکیٹ کی اس اچھی کارکردگی کا ایک اہم عنصر کانگریس کی سربراہی میں مخلوط حکومت کا برسرِ اقتدار آنا بھی ہے۔ اس مخلوط حکومت میں کانگریس کے اتحادی کمیونسٹ بھی ہیں جنہوں نے اپنے بہت سے منصوبوں کو اتحاد کے تقاضوں کے پیش نظر پسِ پشت ڈال دیا ہے۔ اس سے پہلے ستمبر کی آٹھ تاریخ کو ممبئی اسٹاک ایکسچینج کے انڈکس نے اپنی ایک سو تیس سالہ تاریخ میں پہلی مرتبہ اآٹھ ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی حدف پار کیا تھا۔ اسٹاک ایکسچنج میں انڈکس آٹھ ہزار کی نفسیاتی حد، دو کمپنیوں رلائنس انڈسٹری اور سرکاری شعبے کی تیل اور گیس پیدا کرنے والی کمپنی او این جی سی کے شیئرز کے بھاؤ میں تیزی کی وجہ سے آئی تھی۔ ماہرین نے کہا ہے کہ غیر ملکی سرمایہ داروں نے ممبئی کی اسٹاک مارکیٹ میں ساب بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے۔ |
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||