|
مہاراشٹرا کے بعد کیرالہ میں سیلاب | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ممبئی کے بعد اب جنوبی بھارت کی ریاست کیرالہ میں تین دن سے جاری موسلادھار بارش سے علاقے میں سیلاب آ گیا ہے۔ سیلاب سے کئی علاقوں میں مکان اور فصل کو کافی نقصان پہنچا ہے اور متاثرہ علاقے کے بہت سے لوگوں نے امدادی کیمپوں میں پناہ لے رکھی ہے۔ کوٹیّم، اڈوکی، پلکّم، ایروناکلم اور الپّوزا جیسے اضلاع مون سون کی بارشوں سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ ریاستی حکومت نے دریاؤں اور ڈیم کے آس پاس والے علاقوں میں ریڈ الرٹ کا اعلان کیا ہے۔ کئی دریاؤں میں پانی خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہا ہے۔ تامل ناڈو اور کیرالہ کی سرحد پر ملائی پریار ڈیم کا پانی بند کے اوپر سے بہہ نکلا ہے۔ بنگلور میں میں بی بی سی کے نامہ نگار سنیل رامن کا کہنا ہے کہ کیرالہ میں پانی کی زیادتی کے سبب کرناٹک کے بھی کئی علاقے سیلاب کی زد میں ہیں۔ علاقے کے تقریبا سبھی ڈیم بھر چکے ہیں اور اب پانی ان کے اوپر سے بہہ رہا ہے جس کے سبب گلبرگہ کے بعض علاقے زیرآب آ گئے ہیں۔ کیرلہ کےاڈوکی ضلع میں سب سے زیادہ نقصان ہوا ہے جہاں کئی جگہوں پر زمین کھسکنے سے ذرائع آمدورفت متاثر ہوئے ہیں۔ سیلاب سے متاثرہ بہت سے لوگوں کو محفوظ مقامات پر لے جایاگیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق تقریبا ستّر مکان تباہ ہوگئے ہیں اور ایک ہزار سے زیادہ مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ علاقے میں ابھی مزید تیز بارش کا اندیشہ ہے۔ |
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||