http://www.bbc.com/urdu/

Tuesday, 29 March, 2005, 10:46 GMT 15:46 PST

نادیہ پرویز
بی بی سی اردو ڈاٹ کام، دلی

تسلیمہ: شہریت درخواست مسترد

بنگلا دیش کی متنازعہ مصنفہ تسلیمہ نسرین کو ہندوستان کی حکومت نے چھ ماہ کا ویزا دے دیا ہے۔ ڈاکٹر نسرین نے ہندوستان کی شہریت حاصل کرنے کے لیے وزارت داخلہ میں ایک درخواست دی تھی لیکن غیر ملکی شہریوں کا شہریت حاصل کرنے کے لیے کم از کم 11 برس ملک میں رہنا ضروری ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ اس ایکٹ کے سبب ڈاکٹر نسرین کو شہریت نہیں دی جا سکتی ۔

17 فروری کو محترمہ نسرین نے وزیرِ داخلہ شوراج پاٹل کو ایک خط لکھا تھا۔ جس میں انہو ں نے کلکتہ میں رہنے کی خواہش ظاہر کی تھی۔ اس درخواست میں انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ اگر کسی وجہ سے انہیں شہریت نہ دی جا سکے تو کم از کم انہیں رہائشی پرمٹ دیا جائے تاکہ وہ یہا ں رہ سکیں۔

سرکاری اہلکاروں کا کہنا ہے کہ شہریت کے لیے ملک میں 11 برس رہائش کی شرط کو اگر نظر انداز کر کے اگر محترمہ نسرین کو شہریت دی جاتی ہے تو اس سے شہریت حاصل کرنے والوں کی ایک قطار لگ جائے گی۔

گزشتہ ایک مہینے سے وہ عام ویزے پر کلکتہ میں رہ رہی ہیں۔ اسی سلسلے میں گزشتہ دنوں کلکتہ کی ریاستی کمیونسٹ حکومت نے تسلیمہ کے کلکتہ میں رہنے کی مخالفت کی تھی۔ ریاستی حکومت کے ذرائع سے یہ خبریں آئیں تھیں کہ چونکہ ریاست میں ایک چوتھائی آبادی مسلمانوں کی ہے اور ان کی بیشتر آبادی محترمہ نسرین کے خیالات سے اتفاق نہیں رکھتی اس لیے ان کی کلکتہ میں موجودگی سے مذہبی کشیدگی کو ہوا مل سکتی ہے۔ تاہم ریاستی حکومت نے بعد میں یہ تردید کی تھی کہ اس نے متنازعہ مصنفہ کے ویزے کے سلسلے میں مرکزی حکومت کو کوئی مشورہ دیا ہے۔

تسلیمہ نسرین ایک عرصے سے یوروپ میں خود ساختہ جلاوطنی کی زندگی بسر کر رہی ہیں۔ 1994 میں ان کے ناول ’ لجاّ ‘ کے خلاف سخت گیر مسلم تنظیموں نے ان کے خلاف فتویٰ جاری کیا تھا۔