|
کشمیریوں کا دل جیتیں گے: منموہن | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بھارتی وزیرِاعظم منموہن سنگھ اگلے ہفتے کشمیر کا دورہ کر رہے ہیں۔ وہ وزارتِ عظمیٰ کا عہدہ سنبھالنے کے بعد وہ پہلی بار کشمیر کےدورے پر آ رہے ہیں۔علاقے کے حالات کو مدِنظر رکھتے ہوئے ان کے دورے کو خاصی اہمیت دی جا رہی ہے۔ صحافیوں سے باتیں کرتے ہوئے منموہن سنگھ نے کہا کہ وہ کشمیر جا کر عوام کے دل جیتنے کی کوشش کریں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ کئی برسوں سے جاری تشدد سے علاقے کے عوام کو سخت مشکلات اور تکالیف کا سامنا ہے۔ وہ چاہتے ہیں کہ یہ دکھ بھرا باب بند ہو اور ایک نیا باب کھلے۔ مسئلہ کشمیر سے متعلق ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کسی قسم کی ثالثی کے امکان کو رد کر دیا۔ منموہن سنگھ کا کہنا تھا کہ یہ بھارت اور پاکستان کا آپس کا معاملہ ہے جو کہ گفت و شنید سے حل ہوگا۔ پاکستانی صدر پرویز مشرف کی جانب سے پیش کردہ تجاویز پر بات کرتے ہوئے بھارتی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان سے بات چیت جاری ہے اور پاکستانی وزیراعظم کے دورہ بھارت کے موقع پر مذاکرات میں تیزی آئے گی۔ کشمیر میں فوج میں کمی سے متعلق اپنے بیان پر ان کا کہنا تھا کہ اس اعلان کی وجہ دراندازی میں آنے والی کمی ہے۔ انہوں نے فوج میں کمی کو ایک تجربہ گردانتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکومت نے ایک خطرہ مول لیا ہے اور اسے امید ہے کہ امن و آشتی کا موجودہ ماحول قائم رہے گا۔ ایک سوال کے جواب میں منموہن سنگھ نے کہا کہ وہ کشمیریوں کے لیے عید کا تحفہ لے کر جا رہے ہیں اور یہ ایک ایسا راز ہے جو کہ کشمیر جا کر ہی کھلے گا۔ |
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||