http://www.bbc.com/urdu/

گودھرا: دو مسلم ملزمان رہا

بھارت کی مغربی ریاست گجرات میں گودھرا کے مقام پر ٹرین میں آگ لگاکر ہند یاتریوں کو ہلاکر کرنے کے الزام میں گرفتار ہونے والے دو مسلمانوں کو انسداد دہشت گردی کی ایک مقامی عدالت نے رہا کردیا ہے۔

ٹرین میں آگ لگانے والوں نے ہندو یاتریوں کو نشانہ بنایا تھا جو بابری مسجد کے شہر ایودھیا سے واپس آرہے تھے۔ اس حادثے میں انسٹھ ہندو ہلاک ہوگئے تھے اور اس کے بعد بھڑکنے والے مسلم مخالف فسادات میں لگ بھگ دو ہزار لوگ مارے گئے تھے۔

یوسف پٹیل اور عمران غنی ان ننانوے لوگوں میں تھے جن پر ٹرین حادثے میں ملوث ہونے کے الزام میں مقدمہ چلایا جارہا تھا۔ جمعہ کو احمدآباد میں انسداد دہشت گردی کی ایک عدالت نے دونوں کی رہائی کا حکم دیا۔

دونوں افراد کی رہائی تب ہوئی جب پولیس کی ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم نے عدالت کو بتایا کہ ان کے خلاف مقدمہ چلانے کے لئے کوئی شواہد نہیں ہیں۔

سرکاری وکیل ایچ ایم دھروو نے بی بی سی کو بتایا: ’ان دونوں افراد کی رہائی سے یہ ثابت ہوگیا ہے کہ پولیس کی خصوصی تحقیقاتی ٹیم ایمانداری کے ساتھ کام کررہی ہے۔ کوئی عینی شاہد ان دونوں کی شناخت نہیں کرسکا جس کی وجہ سے ہم نے عدالت سے ان کی رہائی کی اپیل کی۔‘

ریاست کی پولیس اور وزیراعلیٰ نریندر مودی کی حکومت پر الزام لگایا جاتا رہا ہے کہ وہ مسلمانوں کے خلاف تعصب سے پیش آرہے ہیں۔ ایسی ہی وجوہات سے ملک کے سپریم کورٹ نے گجرات فسادات سے متعلق کئی مقدمات کو پڑوسی ریاست مہاراشٹر میں منتقل کردیا تھا۔

گودھرا میں ٹرین میں آتشزدگی کے واقعے میں دیگر ملزمان ابھی حراست میں ہیں۔ ساتھ ہی گجرات فسادات کے دیگر مقدمات کے سلسلے میں بھی متعدد لوگ حراست میں ہیں۔