|
اندرا گاندھی کی بیسویں برسی | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بھارت میں مرحوم وزیر اعظم اندرا گاندھی کی بیسویں برسی عقیدت و احترام سے منائی گئی اور سابق وزیر اعظم کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔ اس موقعہ پر وزیر اعظم من موہن سنگھ اور کانگریس پارٹی کی صدر سونیا گاندھی نے دہلی میں مرحوم وزیر اعظم اندرا گاندھی کی یاد گار پر پھولوں کی چادریں چڑھائیں۔ انہوں نے اس یاد گار پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں بعد میں اندرا گاندھی کی اس رہائش گاہ پر ہونے والی ایک دعائیہ تقریب میں شرکت کی جہاں انیس سو چوراسی میں انہیں ایک سکھ محافظ نے ہلاک کردیا تھا۔ اندرا گاندھی انیس سو چھیاسٹھ سے انیس سوستتر تک اور انیس سو اسی سے اپنی وفات تک بھارت کی وزیر اعظم رہیں۔
انسانی حقوق کی ایک تنظیم نے بھارت کی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ وزیر اعظم اندرا گاندھی کی ہلاکت کے بعد سکھوں کے قتلِ عامہ میں ملوث افراد کے خلاف مقدمات چلائیں۔ انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ہیومن رائٹس واچ ایشیا کے ڈائریکٹر برائین ایڈمن نے کہا کہ دو دہائیاں گزر جانے کے باوجود ایسے شواہد مل سکتے ہیں جن سے ملوث افراد کا پتہ چلایا جا سکے۔ نیویارک میں قائم اس تنظیم کے مطابق سکھوں کے اس قتل عام میں ملوث کچھ افراد حکمران جماعت کانگریس پارٹی کی گورننگ کونسل کے رکن ہیں۔ تنظیم نے مزید کہا ہے کہ سکھوں کے قتلِ عام کی تحقیق کرنے والے سات کمیشن یا تو اس پر پردہ ڈالنے کے لیے بنائے گئے یا پھر انہیں سرکاری رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑا۔
اندرا گاندھی کے قتل کے بعد بھارت کے مختلف علاقوں میں سکھوں کےخلاف تشدد کے واقعات میں ایک ہزار سے زیادہ افراد کوقتل کر دیا گیا تھا۔ |
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||