|
نیوزی لینڈ: مسئلہ کشمیر خطرناک | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم ہیلن کلارک 18 اکتوبر سے ہندوستان کا دورہ کرنے والی ہیں لیکن اس دورے سے قبل کشمیر سے متعلق ان کے بعض بیانات سے تنازعہ پیدا ہوگیا ہے۔ ہندوستان کے سرکردہ اخبار ہندوستان ٹائمز کو دیے گۓ ایک انٹرویو میں ہیلن کلارک نے کہا ہے کہ کشمیر کے تنازعہ کے سبب ہی ہندوستان اور پاکستان کو جوہری بم بنا نا پڑا اور یہ تنازعہ دونوں ملکوں کے درمیان نیوکلیائی جنگ کا سبب بن سکتا ہے۔ اخبار کے مطابق کلارک نے کہا ہے کہ نیوکلیائی مسئلہ کا حل تنازعۂ کشمیر کے حل سے وابستہ ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ نیوکلیائی نقطۂ نظر سے کشمیر انتہائی خطرناک تنازعہ ہے۔ نیوزی لینڈ کی وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ ’ہم ہندوستان پر زور دیں گے کہ وہ نیوکلیائی ہتھیاروں پر روک لگانے والے معاہدے سی ٹی بی ٹی پر دستخط کرے۔‘ ہندوستان میں ان کے بیان پر شدید رد عمل ہوا ہے۔ خارجی امور کے بعض ماہرین کا خیال ہے کہ کلارک نے کشمیر کے حوالے سے یہ بیان نیوزی لینڈ کے ایک پاکستانی نژاد رکن پارلیمان کے مشورے پر دیا ہے جو ہندوستان کے دورے پر آنے والے وفد میں شامل ہیں۔ ہندوستان کے سفارتی حلقوں کا کہنا ہے کہ غیر ملکی رہنما اپنے دورے سے قبل عموما اس طرح کے متنازعہ بیان دینے سےگریز کرتے ہیں۔ ان کے مطابق اس طرح کے بیانات سے ماحول خراب ہو سکتا ہے۔ بعض سخت گیر قسم کے تجزیہ کاروں نے ہیلن کلارک کے بیان کو افسوسناک قرار دیا ہے اور یہاں تک کہا ہے کہ ان کا یہ بیان پاکستان کے پراپگنڈے کے مترادف ہے۔ نئ دلّی میں نیوزی لینڈ کے سفارت خانے نے اس تنازے کے بارے میں کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔ |
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||