|
بالی وڈ والوں نے کیسے ووٹ ڈالا | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پیرکو ممبئی سے لوک سبھا کی چھ نشستوں پر انتخابات کے موقع پر پولنگ ہوئی جس کے دوران میں ووٹر کارڈ رکھنے والے لوگوں کی ایک بڑی تعداد شکایت کرتی رہی کہ ان کے نام ووٹر لسٹ میں موجود نہیں جس وجہ سے وہ ووٹ نہیں ڈال سکے۔ پیر کی صبح سات بجے ممبئی میں پولنگ شروع ہوئی تو ممبئی کے جنوب میں میرین ڈرائیو اور پیڈر کے پاس ایک پولنگ سٹیشن پر بوڑھےاور ریٹائرڈ افراد ہی نظر آرہے تھے جن میں سے اکثر نے صبح کی سیر کے بعد پولنگ سٹیشنوں کا رخ کیا تھا۔اس پولنگ سٹیشن پر صبح ساڑھے سات بجے تک دس لوگ ووٹ ڈال چکے تھے۔ اس سے ذرا آگے مالا بار ہلز کے امیر طبقے کے علاقے میں ایک پولنگ سٹیشن پر ایک ہی خاندان کے چار افراد ووٹ دینے جارہے تھے۔ ایک مقامی سکول میں بنائے گئے اس پولنگ سٹیشن پر لوگ اپنے اہل خانہ کے ساتھ گاڑیوں میں ووٹ ڈالنے آرہے تھے۔ تاہم یہاں پر ایک ووٹر موہن اثرانی نے اپنا ووٹر کارڈ دکھاتے ہوۓ کہا کہ وہ جب ووٹ ڈالنے گئے تو ان کا نام ووٹر فہرست میں نہیں تھا اس لیے انہیں ووٹ ڈالنے نہیں دیا گیا حالانکہ انہوں نے پچھلی بار اسی حلقے میں اور اسی پولنگ سٹیشن سے ووٹ ڈالا تھا۔ اس حلقے میں فلم اداکار انوپم کھیر کو بھی ووٹر فہرست میں اپنا ووٹ نہیں مل سکا۔
جنوبی ممبئی میں ہی ہندوستان کے ایک بڑے کاروباری ادارے کے مالک ادیج گودرے نے بھی شکایت کی کہ جب وہ ووٹ ڈالنے گئے تو انھیں کہا گیا کہ ان کا نام ووٹر لسٹ میں درج نہیں ہے۔ ووٹر فہرستوں میں نام درج نہ ہونے کی شکایت ممبئی میں عام ہے۔ بی جے پی کے امیدوار سنجے نروپن کے حق میں انتخابی مہم چلانے والی فلم ہیروئین پونم ڈھلوں بھی جب ووٹ ڈالنے گئیں تو ان کا نام فہرست میں نہیں تھا۔ ممبئی کے شمال مغرب کا علاقے سانتا کلوز اور باندرے میں اکثر فلم اداکار رہتے ہیں جنھوں نے وہاں اپنا ووٹ ڈالا۔ ان میں پدمنی کولہا پوری، پریٹی زینٹا ، دیو آنند، اوبیش اوبرائے اور موسیقار نوشاد وغیرہ شامل تھے۔ کرکٹ ہیرو ٹنڈلکر نے بھی باندرا میں اپنی بیوی کے ساتھ جاکر اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔ یہ علاقہ سنیل دت کے انتخابی حلقے میں آتا ہے۔ ایک اور فلم ہیروئین تنوجا اپنی بیٹی اور فلم ہیروئین کاجل اور نیشا کے ساتھ ووٹ ڈالنے گئیں تو تنوشا کا ووٹ لسٹ میں نہیں ملا جس پر کاجل نے کہا کہ یہ ان کی غلطی ہے۔ ’میرا نام فہرست میں ہے جبکہ میری بہن کا نام نہیں ہے۔‘ معروف ادیب شبھا ڈے اور ان کی بیٹی نے بھی ووٹر لسٹ میں نام نہ ہونے پر ووٹ نہیں ڈالا۔ فلم اداکارہ شبانہ اعظمی نے اپنا ووٹ تو ڈالا لیکن باہر کھڑے ان لوگوں کی طرف اشارہ کرتے ہوۓ جو ووٹر لسٹ میں نام نہ ہونے کی وجہ سے ووٹ نہ ڈال سکے انھوں نے کہا کہ یہ بہت پریشانی کی بات ہے اور کسی کو تو اس کی جواب دہی کرنا ہوگی۔ ووٹر لسٹوں میں نام نہ ہونے کی عام شکایت کے علاوہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں میں خرابی کی شکایت بھی کچھ جگہوں سے سامنے آئی ہے۔ شمالی ممبئی میں فلم اداکار گوویندا کے مقابل وفاقی وزیر رام نائک کا کہنا تھا کہ وہ صبح سات بجے ہی ووٹ ڈالنے چلے گۓ تاکہ بعد میں حلقے کا دورہ کرسکیں لیکن پولنگ سٹیشن پر ووٹنگ مشین خراب تھی اور وہ آدھے گھنٹہ کی تاخیر سے ووٹ ڈال سکے۔ دوسری طرف گوویندا نے شکایت کی ہے کہ کہ ان کے حلقہ میں کچھ جگہوں پر پولنگ نو بجے شروع ہوسکی کیونکہ وہاں پر ووٹر لسٹیں وقت پر نہیں پہنچ سکیں تھیں۔ مبئی میں باندرے مشرقی میں شو سنہا کے سربراہ بال ٹھاکرے نے بھی چھ سال بعد اپنا ووٹ ڈالا۔ ان پر انیس سو نواسی میں مذہب کے نام پر انتخابی مہم چلانے کے الزام میں ووٹ ڈالنے پر پابندی عائد کردی گئی تھی جس وجہ سے وہ گزشتہ تین عام انتخابات میں ووٹ نہیں ڈال سکے تھے۔ |
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||